کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5228 ویں روز جاری رہا۔
اس موقع پر بی ایس او کے سیکریٹری جنرل صمند بلوچ، سیکریٹری اطلاعت شکور بلوچ اور سی سی کے کامریڈ اسرار بلوچ نے آکر اظہار یکجہتی کی۔
تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ 13 نومبر شہیدوں کا دن ہے ، اس دن کو بھر پور طریقے سے منایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہرسال کی اس سال بھوک ہڑتالی کیمپ میں پریس کلب کے سامنے بلوچ شہداء ڈے منایا جائے گا، تمام طلبا تنظمیں، وکلا اور سیاسی کارکن متحد ہوکر یہ دن منائیں اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کریں۔
انکا کہنا تھا کہ انسانی تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں ظلم جبر کے خلاف اٹھی حق کی آواز کو قتل غارت ظلم و جبر کے نہ دبایا جا سکتا ہے اور نہ ہی ختم کیا جا سکتا ہے ہمیشہ قابض ظالم نے مظلوم پرامن جہد کرنے والوں کے خلاف تشدد جبر کے ساتھ انہیں غلام رکھنے کے لئے اپنے تمام تر حربے اور وسائل کا استعمال کیا ہے یہی صورت حال بلوچ قوم کے ساتھ روزاول سے چلا آ رہا ہے۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچوں کے بعد اب پشتونوں کو جبری لاپتہ اور انکے گھروں کو نظر آتش کیا جارہا ہے۔ آئیں بلوچ پشتوں مل کر ان تمام غلامی کی زنجیروں کو تھوڑتے ہوئے پرامن جدوجہد کے اس کاروان کا حصہ بنیں۔