حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ دنوں اورماڑہ کے سمندری حدود میں پاکستان نیوی کے پٹرولنگ بوٹ کو ٹرالر والوں سے نذرانے لیتے ہوئے مقامی ماہیگیروں نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور ان کی وڈیو بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیی جس کے بعد بجائے پاکستان نیوی کے اہلکاروں کی جانب سے ٹرالرز مافیا کی سرپرستی اور سہولتکاری کے واضح شواہد کے بعد حکام بالا ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لاکر ان کو سزا دیتے اس کے برعکس الٹا مقامی ماہیگیروں کی اورماڑہ کے سمندری حدود میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی۔
ترجمان نے کہاکہ مقامی ماہیگروں کو نیوی اہلکاروں کی جانب سے سمندر میں موبائل فون کے استعمال سے منع کیا جارہا ہے، بلوچستان کے سمندر میں ٹرالروں کو اپنے ساتھ اسلحہ رکھنے کی مکمل آزادی ہے اور مقامی ماہیگروں کو اپنے ساتھ موبائل لیجانے کی بھی اب اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ وڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی ماہیگر نیوی اہلکاروں کے عتاب کا شکار ہیں آئے روز ماہیگروں کو روکھ کر گالیاں دینا اور تشدد کرنا اورماڑہ کے نیوی اہلکاروں نے اپنا معمول بنا رکھا ہے
وفاقی اور صوبائی حکومتیں چپ کا روزہ توڑ کر اپنے اداروں کی جانب سے بلا وجہ لوگوں کو تنگ کرنے کے عمل کا نوٹس لیں۔