ضلع خضدار کے تحصیل نال میں سوشل ورکر و صحافی شریف شہزاد کے قتل کے خلاف لواحقین کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
احتجاجی ریلی مدینہ ہوٹل سے مولا بخش سنجرانی کی قیادت میں مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے مرکزی چوک نال پر احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔
احتجاجی ریلی میں نیشنل پارٹی، بی این پی، پی پی پی، کاروان خالد بزنجو، کاروان علم حق، بی ایس او پجار سمیت دیگر مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کثیر تعداد میں میں شرکت کی۔
احتجاجی ریلی سے پی پی پی خضدار کے سابق صدر سجاد زیب، نیشنل پارٹی نال کے صدر خدا بخش بلوچ، بی این پی نال کے سابق صدر حاجی عبدالرب مینگل، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل شیر احمد قمبرانی، کاروان علم حق کے چیئرمن اسد نور اور دیگر نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ شریف شہزاد کی قربانیاں علاقے کےلے قابل قدر ہیں، سوشل ورکر کے حیثیت سے سیاسی حوالے سے اس نے جو خدمات سرانجام دیئے وہ نال کے عوام کبھی نہیں بھولیں گے مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ دو ہفتے گزرنے کے باوجود ابھی تک نال انتظامیہ قاتلوں کو گرفتار نہ کرسکے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ نال انتظامیہ قاتلوں کو گرفتار کرنے کےلئے سرد مہری کا مظاہرہ کررہی ہے اتنا بڑا واقعہ وہ بھی دن کے وقت ہوا لیکن انتظامیہ سنجیدگی سے ابھی تک مسئلے کو نہیں لے رہاہے اس سے یہ ظاہر ہوتا کہ انتظامیہ اس جرم میں برابر شریک ہے۔ شریف شہزاد ایک بہادر ایماندر نڈر سوشل ورکر تھے اس کے علاقے کے لئے خدمات کا اندازا اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج کے احتجاجی ریلی میں مختلف پارٹیوں کے لوگ شامل ہیں شریف شہزاد کو کرنے والے اپنے ذہن سے یہ بات نکالیں کہ اس کو کرکے حق اور سچائی کی بات کرنے والوں کی زبان بند کیا جائے گا۔
شرکا نے کہا کہ ہم مرتے دم تک شریف شہزاد کے قاتلوں کو گرفتار کرنے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے سے کسی بھی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، لہٰذا ہم سب اپنے سیاسی اختلافات پسے پشت ڈال کر مشترکہ جدو جہد کریں تاکہ قاتل گرفتار ہوسکیں اور شریف شہزاد کے خاندان کوانصاف مل سکے۔
ریلی میں شریک لوگوں کی جانب سے قرداد پیش کیا گیا کہ شریف شہزاد کے قاتلوں کواگر نال انتظامیہ پانچ دن کے اندر گرفتار نہ کیاتو نال خضدار سمیت دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ غیر معینہ مدت تک پہیہ جام اور شٹر ڈاون ہڑتال ہوگا۔ آخر میں شریف شہزاد کے مغفرت کےلئے دعا کی گئی۔