ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں لاپتہ بلوچ نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی اور لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے دارالحکومت کوئٹہ کے ریڈ زون میں ہفتے کے روز احتجاجی مظاہرہ اور ریلی نکالی گئی۔
اس موقع پر مظاہرین نے لاپتا بلوچ نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے بلوچ نسل کش پالیسی کی مذمت کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم اور نوجوانوں کی زندگیاں محفوظ نہیں تو ہمیں اس سرزمین کے وسائل کی بھی ضرورت نہیں، ہمارے لیے بڑی دولت ہمارے لوگوں کی زندگیاں ہیں، ہماری ایک نسل تباہ ہوگئی تو پھر ہم کیوں اس غلط فہمی میں رہیں کہ ریاست ہمیں نہیں مارے گی، ر یاست ہمیں مارتی رہی ہے اور آئندہ بھی مارتی رہے گی اور ہم اسی طرح لاشیں اٹھاتے رہیں گے، ہم اگر لاپتا افراد کو نہیں بچا پائے تو اپنے ساحل اور وسائل کو بھی نہیں بچا سکیں گے۔ اپنی لاشیں نہ دفنائی جائیں، یہ وہ تحفے ہیں جو ریاست نے ہمیں دیے ہیں، ہمیں اپنے لیے یکجا ہوکر خود انصاف تلاش کرنا ہوگا۔
مظاہرین نے کہاکہ بلوچ لاپتہ افراد کی جعلی مقابلوں میں قتل قابل قبول عمل نہیں ہے ۔ اس ملک میں تمام ادارے فوج کے سامنے بے بس ہیں۔ زیر حراست افراد کا قتل بدترین ظلم ہے۔