بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے تنظیم کے 56 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ بلوچ اسٹوڈنس آرگنائزیشن جس کا قیام بلوچ اقابرین نے قومی جدوجہد کی ضرورتوں کو مد نظر رکھ کر کیا آج بی ایس او آزاد کی شکل میں منظم اور قومی آزادی اور بقاء کی جدوجہد میں ایک تاریخی کردار ادا کر رہا ہے۔ یقینا یہ سفر انتہائی سخت اور مشکل رہا ہے جہاں تنظیم کے قیادت اور باشعور اور انقلابی کیڈر نے قید و بند اور شہادتیں دی ہے لیکن ان قربانیوں کا ثمر آج ہمیں ایک مںظم، باشعور اور قومی غلامی کا احساس رکھنے والے نوجوانوں کی فکری تربیت کی صورت میں ملا ہے۔ بی ایس او آزاد نے آج ہر بلوچ نوجوان کو ان کی قومی زمہ داریوں اور ریاستی غلامی سے آگاہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایس او نے نہ صرف نوجوانوں کو شعوری بنیاد پر بلوچ قومی تحریک کیلئے تیار کیا ہے بلکہ بلوچ سماج میں انتہائی کلیل مدت میں تنظیم نے انقلابی تبدیلیاں لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔ چاہے وہ بلوچ خواتین کو سیاسی و سماجی زندگی میں آگے لانا ہو، بلوچستان بھر میں پھیلے نوجوانوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کرکے قومی شعور دینا ہو، بلوچ نوجوانوں کے اندر سیاسی کلچر کی پیدائش یا بلوچ جدوجہد کو سیاسی رہنماء فراہم کرنا، بلوچی و براہوئی زبان میں انتہائی منظم سیاسی لٹریچر فراہم کرنا ہو یا بلوچ قومی تحریک اور سماج میں تنظیمی اور اداراتی سوچ کو پروان چھڑانا ہو بلکہ بی ایس او آزاد بلوچ قوم میں اکثر و بیشتر انقلابی تبدیلیوں کا محور ہے۔ لفاظیت اور گلوریفیکیشن کے بغیر ہم کہہ سکتے ہیں کہ تنظیم کی بنیاد رکھنا بلوچ تاریخ کی سب سے عہدساز ترین ایونٹ ہے جس نے قیام سے لیکر آج تک ہر عہد میں بلوچ قوم، سرزمین، تاریخ اور تحریک کی صرف ترجمانی ہی نہیں بلکہ اس کو مکمل نئے اور سائنٹفک دور میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج بلوچستان میں اکثر و بیشتر انقلابی تبدیلیوں کا سبب بی ایس او آزاد ہے اور یہ کردار یہاں تک محدود نہیں بلکہ اب بھی تنظیم پر بہت سی بھاری زمہ داریاں عائد ہیں جنہیں پورا کرنا باقی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ قومی آزادی کو بی ایس او آزاد بلوچ قومی بقاء کیلئے سب سے بنیادی نقطہ سمجھتا ہے جس کے بغیر 1967 میں تنظیم کا قیام بے بنیاد ہے۔ باشعوربلوچ نوجوانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ بی ایس او آزاد کے منظم پلیٹ فارم میں شمولیت کرکے اپنی قومی زمہ داریوں کو نبھائیں اور اس جدوجہد کو مزید وسعت دیں جس کی کامیابی کے بغیر بلوچ قوم کی بقاء کسی بھی صورت ممکن نہیں جبکہ تنظیم کے اس عظیم دن کے موقعے پر بلوچ قوم کی تاریخ ساز کردار لمہ ء وطن بانک کریمہ کی زندگی اور جدوجہد پر مبنی کتاب کی رونمائی کی جائے گی۔ شہید لمہ کریمہ کی تمام زندگی بی ایس او کو منظم اور متحرک کرنے میں گزری اور مرگ شہادت تک اسی نظریے اور فکر سے وابستہ رہے۔ آج تنظیم کے 56 ویں یوم تاسیس کے موقعے پر تنظیم کی جانب سے مکمل کی گئی کتاب جس میں شہید کریمہ کی جدوجہد، ان کی تحریر و تقریر بلکہ زندگی کا تمام احاطہ شامل ہے کی رونمائی کی جائے گی۔