بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج تربت میں ڈنک کے مقام پر ایک حملے میں قابض پاکستانی فوج کے ایک اہم کارندے شبیر بزنجو کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ آلہ کار شبیر بزنجو پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ سربراہ یاسر بہرام کے سرپرستی میں تربت شہر و گردنواح میں دشمن فوج کیلئے سہولت کاری کا کام کررہا تھا، اور یاسر بہرام کی سربراہی میں تربت کے علاقوں ڈنک، سیٹلائٹ ٹاؤن و دیگر مقامات پر لوگوں کے زمینوں پر قبضہ کرنے میں برائے راست ملوث رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ آلہ کار شیبر سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں کے ذریعے بلوچ نوجوانوں کی نشاندہی کرکے انہیں لاپتہ کروانے سمیت لوگوں کو سرینڈر کروانے میں بھی ملوث تھا۔ مذکورہ دشمن آلہ کار کو بلوچ آزادی پسندوں کے صفوں شامل ہوکر انہیں نقصان پہنچانے کا ٹاسک دیا گیا تھا، تاہم بروقت بی ایل اے انٹیلی جنس کی معلومات کے باعث اس میں وہ ناکام رہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹ کے بعد شبیر بزنجو بی ایل اے کو مطلوب تھا، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے آج سرمچاروں نے دشمن آلہ کار کو اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی اس ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ مقصد کے حصول تک قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔