تربت جعلی مقابلے کے خلاف اوستہ محمد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا-
بلوچ یکجہتی کیمٹی نصیر آباد کے زیر اہتمام تربت میں کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ “سی ٹی ڈی” کے ہاتھوں زیر حراست افراد کے قتل کے خلاف اور تربت دھرنے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے بلوچستان کے علاقے اوستہ محمد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی۔
مظاہرین نے اس موقع پر یو بی ایل چوک پر دھرنا دیا جہاں مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا کر لاپتہ افراد کی بازیابی و جعلی مقابلوں کے خاتمے کا مطالبہ کررہے تھیں-
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا اس موقع پر کہنا تھا ریاست کی جان سے بلوچ نسل کشی پالیسی میں تبدیلی لائی گئی ہے لیکن معاملہ اب بھی وہی ہے لوگوں کو اُٹھا کر لاپتہ کیا جاتا ہے اور پھر کسی دن قتل کرکے لاش پھینک کر یا جعلی مقابلے کے نام دیکر الزام عائد کئے جاتے ہیں-
انہوں نے کہا تربت واقعہ اور احتجاج نے سی ٹی ڈی کے جرائم سے پردہ چاک کیا البتہ سی ٹی ڈی کی جانب سے ایسے واقعات گذشتہ کئی سالوں سے جاری تھیں-
اوستہ محمد مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں دہشت گرد کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کو ختم کرکے تربت سمیت دیگر واقعات پر کیمشن قائم کیا جائے اور بلوچستان سے جبری لاپتہ افراد کو منظرعام پر لاکر اگر کسی پر مقدمہ درج ہوتا ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے وگرنہ کسی فرد کو لاپتہ رکھنا ملکی و بین الاقوامی قانونی کی خلاف ورزی ہے-
انہوں نے مزید کہا نصیر آباد اوستہ محمد کے تمام بلوچ تربت واقعہ کے خلاف احتجاج کی حمایت کرتے ہیں اور بلوچستان میں جاری مظالم کے خلاف ایک ہوکر ہمیشہ آواز اُٹھائینگے-