بلوچ ادب میں مبارک قاضی کی حیثیت درخشاں ستارے کی مانند ہے ۔ این ڈی پی

110

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے مرکزی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ شاعر مبارک قاضی جامع الصفات شخصیت کے مالک ہیں جو اپنی شاعری، سوچ و فکر کے زریعے تا حیات زندہ ہیں۔ ان میں قومی مزاحمت کی جھلک صرف شاعری میں نہیں بلکہ عملا زندگی میں بھی نظر آتا ہے، جس کی پاداش میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کر چکے تھے، انہیں پہلی دفعہ شہید حمید کو دیئے گئے سزائے موت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران پابند سلاسل کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ سرزمین بلوچستان کے لئے انکی محبت کی وجہ سے بلوچ قومی شاعر مبارک قاضی کو اس معاشرے میں بلند مقام حاصل ہے انکی کئی کتابی مجموعے وطن کے ساتھ محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کی شاعری کے واضح اور غیر پیچیدہ انداز نے انہیں عوامی شاعر بنا دیا تھا۔

ترجمان نے آخر میں کہا کہ مبارک قاضی کے گراں قدر خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے 11 نومبر 2023 بروز ہفتہ گورنمنٹ عطا شاد ڈگری تربت کے مرکزی حال میں ریفرنس منعقد کر کے کیا جائے گا جس میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے شخصیات سمیت شاعر، ادیب، پروفیسرز، سیاسی و سماجی شخصیات شرکت کرکے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔