بلوچستان کے علاقے سبی لہڑی کا رہائشی لطیف ولد بچا کو سندھ کے شہر لاڑکانہ سے پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
لواحقین نے کہا ہے کہ لطیف سندھ نقل مکانی کرکے وہاں مزدوری کررہا تھا کہ پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہوگئے۔
بلوچستان میں روزانہ جبری گمشدگیوں کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ جبری گمشدگیوں کیخلاف تربت اور اسلام آباد میں احتجاج جاری ہے۔
جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کیخلاف تربت میں آج ساتویں روز احتجاج جاری ہے دوسری جانب پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں راشد حسین بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاجی کیمپ آج تیسرے روز قائم ہے۔
تربت جعلی مقابلے میں قتل بالاچ مولابخش کی آج تدفین کی جائے گی۔ کیچ و دیگر علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد نماز جنازہ میں شرکت کیلئے قافلوں کی صورت میں پہنچ رہے ہیں۔
تربت جعلی مقابلے میں نوجوانوں کو قتل کرنے کیخلاف مظاہرین نے احتجاجی دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب سے دارالحکومت اسلام آباد میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کو احتجاج ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
جبری لاپتہ راشد حسین بلوچ کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد مختلف ذرائع سے ہمیں کال کرکے اسلام آباد میں راشد حسین کی بازیابی کے لئے قائم احتجاجی کیمپ ختم کرنے کے لئے دباؤ ڈالا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سوال راشد حسین کہاں ہے۔ ہم بطور اس ملک کے شہری اپنے لاپتہ پیاروں کی جبری گمشدگی پر اب سوال بھی نہیں کرسکتے؟
فریدہ بلوچ نے کہا کہ ہمارے خاندان کو اس سے قبل بھی احتجاج کے پاداش میں دھمکیاں دی گئی، گھر پر چھاپے مارے گئے اور والد سمیت رشتہ داروں کو تشدد کرکے لاپتہ کیا گیا۔ ہمیں اسلام آباد آنے اور یہاں کے سڑکوں پر دھرنے دینے کا قطعی شوق نہیں البتہ ہم انصاف کے متلاشی ہیں اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
جبری لاپتہ بلوچ نوجوانوں کی پاکستانی فورسز کے ہاتھوں ”جعلی مقابلوں“ میں قتل کیخلاف آج چھٹے بھی لاش کے ہمراہ تربت میں دھرنا جاری ہے۔
آج تربت شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور مکران بھر میں پیہہ جام ہڑتال کی جارہی ہے۔ pic.twitter.com/8PXP0beK0B
— The Balochistan Post (@BalochistanPost) November 28, 2023