بلوچستان میں ‘ڈیتھ اسکواڈز’ کے ہاتھوں چار افراد قتل، خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ ڈیتھ اسکواڈز اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر فائرنگ کرنے سمیت لوگوں کو اغواء کے بعد ان کو قتل کیا۔
ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 8 نومبر کو بزداد کے علاقے بندامی میں ڈیتھ اسکواڈز کے ارکان نے عبدالصمد کے گھر میں زبردستی داخل ہوکر اس کو اغواء کرنے کی کوشش کی اور مزاحمت پر اس کی بیوی اور والد قاسم کو شدید زخمی کردیا۔
ذرائع کے مطابق اس کے بعد ملزمان نے عبدالصمد کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق اسی رات آواران کے علاقے پیراندر رسول بخش بازار میں ڈیتھ اسکواڈز کے ارکان نے نور بخش ولد صاحب داد کو اس کے گھر سے اغواء کیا اور کچھ دور لے جانے کے بعد گولی مار کر قتل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق 19 اور 20 اکتوبر 2023 کو، گشکور کے علاقے میں ڈیتھ اسکواڈز اہلکاروں نے کولوا، گشناگ، بزداد بندامی اور پیراندر کے قصبوں میں لوگوں کو نشانہ بنایا۔ 19 اکتوبر کو گوشنگ میں ڈیتھ اسکواڈز نے دل مراد ولد محمد جان کے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دل مراد اور اس کی اہلیہ نور بی بی جاں بحق ہوگئے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ علاقوں میں گذشتہ کافی عرصے سے مواصلاتی نظام کو بندش کا سامنا ہے جس کے باعث یہ واقعات بروقت منظر عام پر نہیں آسکیں۔
بلوچستان بھر میں پاکستانی حمایت یافتہ مسلح جتھے متحرک ہیں جنہیں حرف عام میں ڈیتھ اسکواڈز کے نام سے جانا جاتا ہے۔
گذشتہ دنوں مقامی صحافی شریف شہزاد کو مبینہ طور پر ڈیتھ اسکواڈز کے ارکان نے قتل کیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق نال میں مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر خواتین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایک متاثرہ خاتون نے ہسپتال میں صحافیوں کو بتایا کہ ان پر حملہ کرنے والا شخص مجیب پندرانی تھا۔
مجیب پندرانی کا تعلق شفیق مینگل کے گروہ سے بتایا جاتا ہے، شفیق مینگل موجودہ نگراں وزیر اعظم انور کاکڑ سے قریبی تعلق رکھتا ہے جبکہ شفیق مینگل کو بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈز سربراہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق زخمی خاتون کی کہانی کی ویڈیو صحافی شریف شہزاد نے سوشل میڈیا پر چلا دی، جس کے بعد 3 نومبر 2023 کو انہیں مبینہ طور پر شفیق کے گروہ نے قتل کر دیا۔
شریف شہزاد کے خاندان نے 9 نومبر 2023 کو ان کےقتل کی ایف ائی آر میں مجیب پندرانی کو نامزد کردیا۔ شفیق کا گروہ ضلع خضدار میں 9 صحافیوں کے مبینہ قتل میں ملوث رہا ہے۔