رات گئے تربت کے شہید فدا چوک پر ضلعی انتظامیہ اور جعلی مقابلے میں قتل بالاچ بلوچ کے لواحقین کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے۔
لواحقین کا لاش کے ہمراہ دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ رات گئے ڈی سی کیچ حسین جان اور ضلعی ناظم میر ہوتمان نے دھرنا گاہ پہنچ کر لاش کو دفنانے کی اپیل کی ۔
لواحقین کا مطالبہ ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے اور دیگر لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے ۔
لواحقین کے مطابق ضلعی انتظامیہ زبانی وعدوں کے علاوہ تحریری طور پر پیش کیے گئے نقاط پر عمل درآمد کرنے میں بے بس ہے۔
لواحقین نے کہاکہ پیش کئے گئے نقاط کی عمل درآمد تک دھرنا جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ سیشن جج تربت نے بالاچ مولا بخش قتل کیس میں پولیس کو سی ٹی ڈی کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا حکم دے دیا تھا۔
بالاچ مولا بخش کی میت کے ہمراہ آج ہفتے کی صبح ہزاروں مرد و خواتین اور بچوں نے شھید فدا چوک سے سیشن کورٹ تک ریلی نکالی اور کورٹ کے سامنے دھرنا دیا۔
مظاہرین نے کورٹ سے سی ٹی ڈی کے خلاف بالاچ مولابخش قتل پر ایف آئی آر کے اندراج کا مطالبہ کیا تھا۔