تربت میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں زیر حراست بالاچ بلوچ کے جعلی مقابلے میں قتل کے خلاف لواحقین کا احتجاج شہید فدا چوک تربت میں جاری ہے۔
آج بساک کے سابقہ چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ اور سوشل ایکٹیوسٹ بیبو بلوچ، گل زادی بلوچ و دیگر بھی دھرنا گاہ پہنچ گئے۔
جبکہ وائس فار مسنگ پرسنز کے سربراہ ماما قدیر اور بلوچ وومن فورم کے سربراہ ڈاکٹر شلی بلوچ بھی تربت میں ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس وقت مظاہرین کی بڑی تعداد میت کے ہمراہ جلوس کی شکل میں ڈی بلوچ کی طرف مارچ کررہے ہیں۔
مظاہرین کا موقف ہے کہ عدالتی حکم پر اہلکاروں پر ایف آئی آر اور انکی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا ۔
مظاہرین کا کہنا ہیکہ عدالت کی بے توقیری پہلے بھی کی گئی تھی جب جوڈیشل ریمانڈ کے ملزم کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا گیا، انکا کہنا ہے کہ اب بھی عدالت کے احکامات کو ہوا میں اڑایا جارہا ہے۔