ڈاکٹر حمید بلوچ کی کتاب ساحل مکران کی کراچی میں تقریب رونمائی

221

ڈاکٹر حمید صاحب کی کتاب ساحل مکران کو انسائیکلوپیڈیا قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا ۔ ڈاکٹر ریاض شیخ

ڈاکٹر حمید بلوچ کی تحریر کردہ دو جلدوں پر مبنی دو ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ایک تحقیقی کتاب “ساحل مکران ” کی تقریب رونمائی مہرگھر لیاری کراچی میں مہر در کے زیر اہتمام علم و ادب پبلشرز کی طرف سے منعقد ہوئی ۔

جس میں معروف ریسرچر و دانشورڈاکٹر ریاض شیخ ، بی بی سی کے صحافی ریاض سہیل اور سید ظہور شاہ ریفرنس لائبریری کے منتظم غلام رسول کلمتی نے کتاب کے حوالے سے ریویو پیش کیا۔ اس تقریب رونمائی میں سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان صابرہ اسلام ایڈوکیٹ،معروف مصنف رمضان بلوچ، کامریڈ واحد بلوچ ،واحد مراد ایڈوکیٹ، اسحاق خاموش، حسن علی حسن ، عبدالمجید دشتی ایڈوکیٹ، اعجاز احمد بلوچ, رئیس ماجد شاہ، جاوید دشتی، بشیر بلوچ سمیت دیگر لوگوں نے شرکت کی،

ریاض سہیل نے کتاب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس موجودہ دور میں یہ کتاب بہت اہمیت کے عامل ہے اس کتاب میں بلوچوں نے ہمیشہ بیرونی حملہ آوروں کے خلاف تاریخی طور پر مزاحمت ہی کرتے ہوئے آ رہے ہے بلوچ قوم کے پاس اپنے ساحل کو بچانے کے لئے مزاحمت ہی واحد راستہ ہے ۔

ملا غلام روسول کلمتی نے کہا تاریخ کو جاننا قوم کے لئے بہت ضروری ہے کہ قوم پر کیا گزری ہے ۔ دو جلدوں پر مشتمل اس کتاب کی پہلی جلد میں بلوچ ساحل کے پہاڑ ، دریاؤں اور بلوچ ساحل پر حکومتوں کے ذکر ہیں جبکہ دوسری جلد میں ڈاکٹر حمید بلوچ نے 1784 سے لیکر 1952 تک جو پرائمری سورس بھی تحریر کرکے ایک ساتھ ہمیں پڑھنے کا بہت بڑا موقع دیا ہے ۔

دانشور ڈاکٹر ریاض شیخ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دو جلدوں پر مشتمل اس کتاب میں ڈاکٹر حمید صاحب نے پرائمری اور سکینڈری سورس کا ڈیٹا لیا ہے اس کتاب میں پہاڑ ، دریا اور غلاموں کی خرید و فروخت کے حوالے ایک اہم باب شامل ہے اس کتاب کو ساحل مکران یا ساحل بلوچ کا انسائیکلوپیڈیا قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا ۔

آخر میں شرکا پینلسٹ کو بلوچی چادر پہنایا گیا اور آخر میں کتابوں کے میلے میں ڈاکٹر حمید بلوچ اور دیگر کتابیں شرکاء نے خریدے۔