کراچی سے جبری لاپتہ محمد اور عاصم کو بازیاب کیا جائے – بلوچ وائس فار جسٹس

202

بلوچ وائس فار جسٹس نے خضدار کے رہائشی محمد ولد محمود اور عاصم ولد محمد اعظم کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان نوجوانوں کو رواں سال 16جون 2023 کو کراچی سے رینجرز اور خفیہ اداروں نے جبری لاپتہ کردیا تھا جو اب تک بازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔ محمد اور عاصم کو فی الفور بازیاب کیا جائے اور ان کے خاندانوں کو اس دردناک اذیت سے چھٹکارا دلائی جائے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی سے بلوچستان میں ایک بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اگر انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی اس طرح برقرار رہی تو ریاستی ادارے بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ ریاستی خفیہ ایجنسیز اور فورسز نے اپنی مارو و پھینکو پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھا ہے، جبری لاپتہ افراد کی تشدد زدہ لاشیں پھینکنے کے ساتھ ساتھ جعلی مقابلوں میں بھی لاپتہ افراد کو قتل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ رواں سال کوئٹہ سے دو بھائیوں کو گھر سے حراست میں لے لاپتہ کیا گیا تھا گذشتہ دنوں ایک بھائی جس کی شناخت محمد شفیع بنگلزئی کی نام سے ہوئی ہے، انہیں 26 اگست کو جبری لاپتہ نوجوان محمد یوسف نیچاری کے ہمراہ ایک جعلی مقابلے میں قتل کرکے سی ٹی ڈی نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے انہیں مسلح تنظیم کے ساتھ منسلک کیا تھا جو انتہائی تشویشناک عمل ہے کہ بے گناہ و معصوم نوجوانوں کو گھروں سے خاندانوں کے سامنے اٹھا کر لاپتہ کیا جاتا ہے پھر انہیں قتل کرکے دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جعلی مقابلے میں قتل کیئے گئے نوجوان محمد شفیع کا بھائی سلیمان بنگلزئی جنہیں ان کے ساتھ حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا تھا وہ تاحال لاپتہ ہیں۔ ان کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے لہٰذا انسانی حقوق کی تنظیمیں سیلمان بنگلزئی کی باحفاظت بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔