بلوچستان کے افغانستان سے متصل شہر چمن میں جمعرات کے روز آل پارٹیز، تاجر لغڑی اتحاد کی جانب سے پاکستان، افغان باڈر پر پاسپورٹ فیصلے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئ ۔
ریلی چمن شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگئی۔
مظاہرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پوری طور پر پاسپورٹ رجیم سسٹم ختم کیا جائے اور پاک افغان باڈر پر آنے جانے والے افراد کو پاکستانی قومی شناختی کارڈ اور افغان قومی تزکیرہ پر اجازت دیں جائے ۔
شرکاء نے کہاکہ چمن باب دوستی گیٹ پاسپورٹ فیصلے کے خلاف ہیں اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ عوام، سیاسی پارٹیز، اور تاجران پاسپورٹ فیصلے کے خلاف متحد ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت پاسپورٹ فیصلے کوانصافی طریقے سے دیکھا جائے ، قبائلی عوام پر لاگو کرنے کی مکمل طریقے کی بجائے انصاف کی روشنی میں دیکھا جائے۔
انکا کہنا تھا کہ چمن کے عوام پاکستان بننے سے پہلے اسی زمین پر آباد تھے۔ چمن کے عوام کی آدھی زمین افغانستان میں ہے آدھی پاکستان میں ہے انگریز دور میں بھی چمن عوام اور قبائل کو انے جانے کی اجازت تھی۔ اسپین بولدک اور چمن کے عوام کو تزکرہ اور شناخت کارڈ پر آنے جانے کی اجازت پرانہ طرز پر دیا جائے ۔
اگر ہم کو آئینی حق نہ دیا گیا۔ یہ احتجاجی دھرنا غیر معینہ مدت کے لئے جاری رہیگا