امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو جاری بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے تین چینی کمپنیوں پر پابند عائد کر دی ہے جو کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے تحت میزائلوں کی تیاری سے متعلقہ آلات فراہم کرنے میں مصروف رہی ہیں۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی نظام کو مضبوط بنانے کا عزم کر رکھا ہے تاکہ جوہری پھیلاؤ کی تشویشناک سرگرمیوں کی حمایت کرنے والے نیٹ ورکس کے خلاف اقدامات کیے جاسکیں۔
بیان کے مطابق: ’آج ہم ایگزیکٹیو آرڈر (ای او) 13382 کے تحت تین اداروں کو نامزد کر رہے ہیں۔ یہ حکم نامہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذرائع کو ہدف بناتا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین (پی آر سی) میں قائم یہ تین ادارے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو میزائل سے متعلق آلات کی فراہمی کے لیے کام کر چکے ہیں۔‘
محکمہ خارجہ کے مطابق ان تین کمپنیوں کے نام جنرل ٹیکنالوجی لمیٹڈ، بیجنگ لو لو ٹیکنالوجی ڈولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور چانگژو یوٹیک کمپوزٹ کمپنی لمیٹڈ ہیں۔
محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کو ’انتظامی حکم کے تحت ایسی سرگرمیوں یا لین دین میں ملوث یا ملوث ہونے کی کوشش کرنے پر نامزد کر رہا ہے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ان کی ترسیل کے ذرائع (بشمول ایسے ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائلوں سمیت) میں عملی طور پر حصہ لینے یا ان میں عملی کردار ادا کرنے کا خطرہ پیدا کرتے ہیں۔ اس میں پاکستان کی جانب سے ایسی آلات کی تیاری، حصول، ملکیت، نقل و حمل، منتقلی یا استعمال کی کوئی بھی کوشش شامل ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جنرل ٹیکنالوجی لمیٹڈ نے ایسے مواد کی فراہمی کے لیے کام کیا جو بیلسٹک میزائل کے راکٹ انجنوں اور کمبسشن چیمبروں کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ بیجنگ لیو لو ٹیکنالوجی ڈولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے سلینڈروں اور دیگر مشینری کی فراہمی کے لیے کام کیا ہے جسے سالڈ پروپیلنٹ راکٹ موٹرز بنانے میں استعمال کیا اور میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم کے ذریعہ کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
بیان کے مطابق چانگژو یوٹیک کمپوزٹ کمپنی لمیٹڈ نے 2019 سے ڈی گلاس گلاس فائبر، کوارٹز فیبرک، اور اعلیٰ معیار کا سلیکا فیبرک فراہم کرنے کے لیے کام کیا۔ یہ سب سامان میزائل سسٹم میں قابل استعمال ہے۔