پاکستان کے معروف عالم دین طارق جمیل نے ایکس پر پوسٹ میں کہا ہے کہ آج تلمبہ میں میرے بیٹے عاصم جمیل کا انتقال ہوگیا ہے اور اس حادثاتی موت نے ماحول کو سوگوار بنا دیا، آپ سب سے گزارش ہے کہ اس غم کے موقع پر ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
ڈی ایس پی میاں چنوں محمد سلیم نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مولانا طارق جمیل کا بیٹا گولی لگنے سے جاں بحق ہوا اور گولی مولانا عاصم جمیل کے سینے میں لگی۔
عاصم جمیل کو تشویشناک حالت میں تلمبہ رورل ہیلتھ سینٹر پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
ڈی ایس پی میاں چنوں کا کہنا ہے کہ عاصم جمیل کی خودکشی کی وجہ سامنے نہ آ سکی۔
ریجنل پولیس آفیسر ملتان سہیل چوہدری نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عاصم نے گھر میں موجود جم میں خود کو گولی ماری ہے اور یہ گولی ان کو سینے میں لگی۔
آر پی او نے دعویٰ کیا کہ انہیں اہلخانہ نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم نے خود کشی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی او جائے حادثہ پر پہنچ رہے ہیں اور واقعے کی ابتدائی تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب خاندانی ذرائع کے مطابق مولانا عاصم جمیل کی موت گن صاف کرتے اچانک گولی چلنے سے ہوئی ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پولیس کے دعوؤں کے برعکس مولانا طارق جمیل کی ٹوئٹر پوسٹ میں بھی واقعے کو حادثہ قرار دیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ شواہد اور فارنزک رپورٹ کی روشنی میں موت کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی پی او خانیوال اور جائے حادثہ پر موجود دیگر سینئر پولیس افسران نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔