شہریوں پرحملے بین الاقوامی قانون کےخلاف ہیں، جنگ میں وقفے کیے جائیں : عالمی ریڈ کراس

216
فائل

انٹرنیشنل ریڈ کراس نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حماس کے راکٹ حملے اسرائیل کو اس امر کا جواز فراہم نہیں کرتے کہ وہ غزہ کی غیر محدود تباہی کرتا رہے۔ ریڈ کراس نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ میں وقفے کیے جائیں۔


ریڈ کراس کی طرف سے یہ بیان اسرائیلی فوج کی اس دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں غزہ کے رہنے والوں کو اپنے گھر چھوڑ کر جنوب کی طرف نقل مکانی کر جانے کا کہا گیا ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق خوفناک حملے جن کا اسرائیل کو پچھلے ہفتے سامنا کرنا پڑا تھا ان کا کوئی جواز پیش نہیں کر سکتا۔ ہمارے دل ان اسرائیلیوں کے ساتھ ہیں جن خاندانوں کے لوگ مارے یا جن کا کوئی فیملی ممبر یرغمال بنا دیا گیا۔
ہم ان یرغمالیوں کی فوری رہائی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں۔ نیز ان سے انسانی بنیادوں پر ملاقات کے لیے بھی ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن یہ نہیں سمجھتے کہ اسرائیل غزہ کی غیر محدود تباہی کرتا رہے۔


انٹرنیشنل ریڈ کراس کی طرف سے کہا گیا کہ فریقین کو جنگ کے لیے بھی اپنی قانونی حدود اور ذمہ داریوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

ریڈ کراس کے ادارے نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کو اپنے گھر فوری طور پر چھوڑ کر نکل جانے کے بارے میں کہا گیا ایک جانب ان لوگوں کو مکمل بلاکیڈ کر کے خوراک ، پانی ، بجلی سمیت ہر چیز سے محروم رکھا گیا ہے جو کہ کسی بھی طرح بین الاقوامی انسانی قوانین کے ساتھ لگا کھانے والی بات نہیں ہے۔

آئی آر سی کے مطابق جب کوئی فوج کسی آبادی کو خالی کرانا چاہتی ہے تو اس سے پہلے تمام ممکنہ اقدامات کیے جانا ضروری ہوتے ہیں ، حتیٰ کہ ان کے لیے کھانے پینے کی اشیا کا بندوبست کرنا اور اس امر کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے کہ خاندان کے افراد اکٹھے رہ سکیں۔

ریڈ کراس کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ کے لوگ اب کہیں بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔ ان کو یہ بھی نہیں معلوم کہ کل کس کس علاقے میں بمباری ہو گی۔ ریڈ کراس کی ٹیم چاہتی ہے کہ جنگ میں وقفہ ہوتا رہے تاکہ یہ اپنا محفوظ ماحول میں موثر انداز میں کام کر سکیں۔