حماس کا اسرائیل کے خلاف اعلانِ جنگ، جنگجو اسرائیلی حدود میں داخل

585

فلسطینیوں کی عسکری تنظیم حماس نے اسرائیل پرغیر معمولی طور پر متعدد راکٹ فائر کرتے ہوئے جنگجو اسرائیلی حدود میں داخل کر دیے ہیں۔ حماس کی کارروائی کے بعد اسرائیل میں ہنگامی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جب کہ فوج نے ملک میں جنگ کی صورتِ حال کا اعلان کرتے ہوئے غزہ پر جوابی حملے شروع کر دیے ہیں۔

حماس کے ملٹری کمانڈر محمد دائف نے ہفتے کو مقامی میڈیا سے خطاب میں اسرائیل پر حملے کا اعلان کرتے ہوئے اسے ‘آپریشن الاقصیٰ اسٹورم’ کا نام دیا ہے۔

امریکی اخبار وائس آف امریکہ کے رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے خلاف غیر متوقع طور پر اعلانِ جنگ کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کی جانب پانچ ہزار راکٹ فائر کیے ہیں، فلسطینی اسرائیل کے خلاف سڑکوں پر لڑائی کے لیے تیار رہیں۔

حماس کے راکٹ حملوں میں ایک اسرائیلی خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ہے جب کہ غزہ کے سرحدی علاقے میں امدادی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوجی وردیوں میں ملبوس مسلح جنگجو اسرائیل کے سرحدی شہر سدیروت کی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں۔

ایک ویڈیو میں اسرائیلی فوجی کی لاش کے قریب فلسطینیوں کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ ‘اللہ سب سے بڑا ہے۔’ دیگر ویڈیوز میں نذر آتش اسرائیلی ٹینکوں کے سامنے مسلح جنگجوؤں کو خوشی مناتے ہوئے اور ایک اسرائیلی فوجی کو یرغمال بناتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

البتہ سوشل میڈیا پر وائرل ان ویڈیوز کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کے جنوبی علاقوں میں ہنگامی سائرن بجائے جا رہے ہیں اور شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہونے حماس کے حملے سے پیدا ہونے والی صورتِ حال پر سیکیورٹی حکام کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔

غزہ کے قریب واقع اسرائیلی علاقے کے شہری بم پروف شیلڑز میں داخل ہو گئے ہیں۔