ترکی پارلیمنٹ حملہ، کرد آزادی پسند تنظیم پی کے کے نے ذمہ داری قبول کرلی۔
عراق اور ترکی کے کرد علاقوں میں منظم کرد آزادی پسند مسلح تنظیم کردش ورکرز پارٹی “پی کے کے” نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں آج ترکی کے علاقے انقراہ میں ترک پارلیمنٹ پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے-
تنظیم کے جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آج پی کے کے فدائین گروپ کے دو خواتین ارکان کامریڈ زوجت زلان اور اِردال وھیان نے ترکی کے وزرات داخلہ کے خلاف ایک کامیاب کاروائی کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو نشانہ بنایا، اس دؤران ہمارے ساتھی کامیابی کے ساتھ اپنے کاروائی کے مقام تک پہنچے اور خود کو دھماکے سے اُڑا دیا-
تنظیم کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ ترکی کے وقت کے مطابق صبح 9:30 پر کیا گیا جبکہ ہمارے ساتھیوں نے شہریوں کو بچاتے ہوئے پورے مہارت سے اپنے ٹارگٹ کو نشانہ بنایا-
اس گروپ نے وزارت داخلے پر حملے کو ترکی میں قید کرد شہریوں پر جاری انسانیت سوز مظالم، کرد علاقوں میں کرد جنگجؤں کے خلاف جنگی جرائم اور ترک فوج کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کی استعمال کا بدلہ قرار دیا ہے-
تنظیم کے جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ انکے فدائین ساتھی برق رفتاری کے ساتھ اپنے کام کو سرانجام دینے میں کامیاب ہوگئے تاہم ہر بار کی طرح اس بار بھی ترک حکام نے بے شرمی سےاپنے نقصانات کو چھپانے کی کوشش کی-
پی کے کے نے حملے کو امر گروپ کے سابق کمانڈر شہید “اقثن موس” حولیا دمیرور کے نام پر منسوب کیا ہے –
تنظیم نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ کرد عوام اور ہماری تنظیم کامریڈ زوجت زلان اور اِردال وھیان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھیگی اور کرد سرزمین کی آزادی تک قبضہ گیر دشمن کے خلاف ہماری کاروائیاں جاری رہینگی-