بی ایس او کے مرکزی چیئرمین بوہیر صالح نے کہا ہے کہ تربت یونیورسٹی کے اس نوٹیفکشن کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلائینگے، تربت یونیورسٹی کے کسی بھی افسر شاہی کو یہ اجازت نہیں ہے کے وہ اپنے آقاوں کو خوش کرنے کے لئے یا اپنے زمینی آقاوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے بلوچستان کے نوجوانوں کی شعوری مستقبل کے ساتھ کھیلے۔
واضح رہے کہ جامعہ تربت کی ہاسٹل میں سماجی، سیاسی، مذہبی و ہر قسم کی نشست پر پابندی عائد کرتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کی ہے۔
جامعہ تربت کے پرووسٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مقیم طلباء کو سختی سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی گیدرنگ منعقد نہیں کرسکتے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہیکہ ہاسٹل رولز کے مطابق طلباء سیاسی، سماجی، مذہبی یا کسی بھی قسم کی کوئی میٹنگ کا گیدرنگ نہیں کرسکتے، خلاف ورزی کی صورت میں ہاسٹل کی رہائش منسوخ ہوسکتی ہے۔ مزید برآں ایسے نشستوں کی تشہیر کرنے والوں کو ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑ سکتا ہے۔