بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے مرکزی شہر تربت میں بی ایل اے انٹیلیجنس ونگ کے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے قابض پاکستانی فوج کے 6 آلہ کاروں کو ہلاک کردیا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بی ایل اے کے انٹیلی جنس ونگ کے معلومات کے مطابق پاکستانی فوج کے متعدد آلہ کار و مخبر تربت شہر کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاؤن میں ایک خالی مکان کو بطور ٹھکانہ استعمال کررہے ہیں۔ مذکورہ آلہ کاروں کو قابض فوج کے کیمپ آتے جاتے اور دشمن کی گاڑیوں میں سوار ہوتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ اہلکار بھیس بدل کر قابض پاکستانی فوج کیلئے مخبری اور بلوچ دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، جو نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کو ٹھکانے بھی فراہم کررہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کارروائی کرتے ہوئے گذشتہ شب تقریباً 12 بجے مذکورہ ٹھکانے پر چھاپہ مارا، جہاں چھ دشمن آلہ کار موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ بھاگنے کی کوشش میں دو آلہ کار زخمی ہوگئے جن میں ایک شدید زخمی شامل ہے جبکہ وہاں پر موجود ایک لڑکے کو کمسنی کے باعث سرمچاروں نے نقصان نہیں پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک آلہ کاروں میں رضوان ولد اللہ داد، شہباز ولد ممتاز، وسیم ولد ممتاز، شفیق احمد، محمد نعیم ولد اسلم اور سکندر ولد رمضان ساکنان ملتان اور نارووال، پنجاب شامل ہیں۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مقامی ٹھیکیداران، ہوٹل اور مکان مالکان کو تنبیہہ کرچکی ہے کہ وہ قابض پاکستانی فوج کے آلہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے سے گریز کریں، مذکورہ آلہ کار بھیس بدل کر مختلف طریقوں سے تربت شہر سمیت گردونواح میں قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر بلوچ قومی تحریک آزادی کیخلاف کام کررہے تھے۔
بی ایل اے ترجمان نے کہا کہ ہم ایک بار پھر ٹھیکیداروں، ہوٹل مالکان اور رہائشی مکان مالکان پر واضح کرتے ہیں قابض پاکستان کے آلہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے پر وہ اپنے جانی اور مالی نقصانات کے ذمہ دار خود ہونگے۔