پاکستانی صحافی و اینکر پرسن حامد میر نے سماجی رابطوں کے ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب شیخ رشید وزیر داخلہ تھے تو لاپتہ افراد کے لواحقین کی فریادوں کو نظرانداز کر دیتے تھے آج وہ خود لاپتہ ہوچکے ہیں لیکن خوش قسمتی سے بلوچ نہیں ہیں اسی لئے عدالت نے انہیں ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیدیا بلوچستان کے لاپتہ افراد کے لئے یہ سہولت میسر نہیں۔
سنئیر صحافی حامد میر ایک اور ٹویٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا حکومت بلوچستان یا وفاقی حکومت کا کوئی نمائندہ یہ بتاسکتا ہے کہ ممتاز بلوچ کو تیسری مرتبہ کیوں اٹھایا گیا ہے؟ الزام کی نوعیت ہی بتا دیں کیونکہ اگر ثبوت ہوتا تو اب تک اسے کسی عدالت سے سزا دلوائی جا چکی ہوتی، ممتاز بلوچ کو 6 ستمبر 2022 کو عمر فاروق چوک خضدار سے ریاستی اداروں نے لاپتہ کیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں، آج ایکس پر ان کی بازیابی کے لئے کمپین چلائی جارہی ہے۔