بلوچستان میں کینسر نے مزید 3 زندگیاں نگل لی

275

بلوچستان میں کینسر کا مرض بے قابو ، ضلع کیچ میں دو اور چاغی سے ایک ایک شخص موت کے منہ میں چلے گئے۔

اوست ویلفئیر آرگنائزیشن کے چیئرمین اور میڈیکل ٹیم کے انچارج وفا بلوچ نے بتایا کہ کینسر کی مرض روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ گذشتہ ہفتے بلڈ کینسر کے مرض میں مبتلا دو نوجوان انتقال کرگئے جن کا تعلق بلیدہ اور ناصرآباد سے تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم عام عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ماوا، گٹکا، شیکر، بیئر اور اسٹینگ اور دیگر نقصاندہ مرض مرتب کرنے والے اشیاء استعمال کرنا چھوڑ دیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم اپنے باشعور عوام، کاروباری شخصیات، سیاسی وسماجی شخصیات سے بھر پور تعاون کی اپیل کرتے ہیں کہ کینسر کے بے سہارا اور مالی مشکلات کے شکار مریضوں کو علاج معالجہ فراہم کرنے کیلئے اوست ویلفئیر آرگنائزیشن کو بھر پور انداز میں مدد کریں۔

دریں اثنا چاغی میں کینسر کا مریض انتقال کرگیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی قیمتی جانیں کینسر اہسپتال اور حکومتی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہم سے جدا ہورہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چاغی لشکراپ کے علاقے سے تعلق رکھنے والےحافظ القرآن فضل الرحمان جو کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلاء تھے۔ ڈیڑھ سال تک کینسر کے مرض سے لڑتے لڑتے چل بسے۔

واضح رہے کہ رخشان ڈویڑن میں کئی قیمتی جانیں کینسر جیسے موذی مرض سے جان کی بازی ہار چکے ہیں اور کئی مریض اس جان لیوا مرض میں مبتلا ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ سونے اور چاندی اگلنے والے سرزمین بلوچستان میں اب تک کینسر ہسپتال تک نہیں۔