افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی کی مذمت کرتے ہیں – بی این ایم

330

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے پاکستان کی جانب سے چالیس سال سے متاثرہ ہمسایہ ملک افغانستان کے مہاجرین کی جبری ملک بدری اور انهیں ہراساں کرنے کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طویل جنگوں سے متاثرہ افغان عوام کئی ممالک میں پناه گزین کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لیکن گذشتہ کچھ ایام سے ریاست پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو پاکستان سے جبری بیدخلی کا الٹی میٹم دینا اور انهیں مختلف طریقوں سے ہراساں کرنا، ان کی جائیدادیں ضبط کرنا، ان کے املاک پر قبضہ کرنا نہ صرف اقوام متحده کے عالمی کنونشن کی خلاف ورزی ہے بلکہ افغان مہاجرین کے ساتھ ظلم و جبر کی بھرپور عکاس ہے۔

انھوں نے کہا مہاجرین کسی بھی ملک یا خطے سے تعلق رکھتے ہوں، عالمی سطح پر ان کے حقوق طے ہیں۔ تمام قانونی مہاجرین کو دنیا کا کوئی بھی ملک جبری بیدخل نہیں کرسکتا۔ پاکستان میں عالمی قوانین کو روندنا روز کا معمول بن چکا ہے۔ ان کا ہر اقدام عالمی قوانین کے برعکس ہے۔

ترجمان نے کہا افغان سرزمین کو پاکستان نے ہمیشہ اپنے تزویراتی اور عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ سوویت یونین سے لے کر امریکہ کی افغان سرزمین میں موجودگی تک پاکستان نے افغان لہو کا سودا کرکے کھربوں ڈالر کمائے۔ افغان مہاجرین کے نام پر عالمی امدادی اداروں سے پاکستانی ریاست نے بے تحاشا سرمایہ حاصل کیا جو مہاجرین کی فلاح بہبود کے بجائے کرپشن، بلوچ، پشتون اور سندھی قوم کے خلاف جارحیت میں استعمال ہوتے رہے۔

ترجمان نے کہا افغان مہاجرین حقیقی طور پر پاکستان میں نہیں بلکہ بلوچ، پشتون اور سندھی اقوام کی سرزمین پر مقیم ہیں۔ پاکستان محض ایک جنگی منافع خور کی حیثیت سے میزبان اقوام اور افغان مہاجرین کا استحصال کرتا آیا ہے۔

انھوں نے کہا افغان مہاجرین کا حالیہ جبری انخلا، ان کے عالمی سطح طے شدہ حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ بھی اپنے تزویراتی اور عسکری مقاصد کے لیے موجودہ افغان حکومت کو دباؤ میں لانے اور اپنے مقاصد کی تکمیل میں ناکامی کے ردعمل میں شروع کیا گیا ہے۔ افغانستان ہمیشهہ غیر ملکی طاقتوں کے خلاف نبرد آزما رہا ہے۔ پہلی افغان اینگلو وار سے لے کر سوویت یونین و امریکہ جیسی سپر پاور طاقتوں کی موجودگی میں افغان عوام نے بھرپور مزاحمت کی اور انہی طاقتوں کے مفادات کی جنگ میں افغان عوام کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ انہی جنگوں نے افغان عوام کو در بدر کی ٹھوکریں کھانے اور ذلت آمیز زندگی گزارنے پر مجبور کیا ہے۔

ترجمان نے کہا پاکستانی ریاست کا وتیره رہا ہے کہ انهوں نے ہمیشہ اپنے داخلی معاملات میں ناکامی کا ملبہ ہمسایہ ممالک اور محکوم اقوام پر ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ آج اپنے بندوبستی علاقوں کی سیکیورٹی صورتحال کو افغان مہاجرین پر ڈال کر انهیں خود کش حملوں اور پاکستان میں چوری ڈکیتی و بھتہ خوری میں ملوث قرار دے کر لاچار مہاجرین پر گرد گھیرا تنگ کررہی ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ مہاجرت کی زندگی کتنی اذیت ناک ہے بلوچ قوم اس درد سے بخوبی واقف ہے۔ بلوچ نیشنل موومنٹ پاکستانی ریاست کے اس اقدام کی نا صرف مذمت کرتی ہے بلکہ دکھ، ظلم و جبر و مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام سے بھرپور اظہار ہمدردی کرتی ہے۔