ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پشین میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر قاسم ترین کے ساتھ نام نہاد غنڈوں کی طرف سے ہاتھا پائی ، گالم گلوچ اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے بارہا سرکاری ہسپتالوں میں سیکورٹی کی بدترین صورتحال اور اس کی وجہ سے ڈاکٹروں کے ساتھ پیش آنے والے پرتشدد واقعات کو ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے مگر اعلی حکام اور انتظامیہ بالکل بھی اس گھمبیر صورتحال کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں جس سے ڈاکٹروں میں اضطراب و بے چینی کی کیفیت ہے اور ڈاکٹروں کیلئے ایسے حالات میں کام کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پشین میں ایک نوجوان ، ذمہ دار اور محنتی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی تعیناتی خوش آئند ہے اور وہ پہلے دن سے ہی ہسپتال کی بہتری کیلئے دن رات ایک کرکے ایک نئی سمت کی طرف گامزن کررہے ہیں مگر پشین کے نام نہاد سیاسی و سماجی اور برائے نام غنڈہ گرد سوشل میڈیا کے لوگ ان کے راستے میں روڑے اٹکانے میں لگے ہوئے ہیں ۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان ایم ایس ، ڈپٹی کمشنر اور سیکرٹری صحت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈاکٹر قاسم ترین پر حملے اور دھمکیاں دینے میں ملوث تمام ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے قانون کارروائی کی جائے اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پشین میں پولیس چوکی قائم کی جائے، لیویز اہلکاروں کو تعینات کیا جائے اور نام نہاد سوشل میڈیا پرسنز کی ہسپتال کے احاطے میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے، اگر قانونی کارروائی نہ کی گئی تو ینگ ڈاکٹرز پورے صوبے میں اپنی تمام تر سروسز سے بائکاٹ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔