مقامی لوگوں کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں پاکستانی فوج نے آپریشن کو مزید وسیع دیتے ہوئے لنجہ، گنجہ، آشکانی، اور شیشی کے علاقوں کو مکمل طور پر محاصرے میں لیکر آپریشن شروع کردیا ہے۔
آمدہ اطلات کے مطابق مذکورہ علاقوں میں فوجی آپریشن کے دوران متعدد گھروں پر چھاپے مارے گئے جن میں حاجی رضا محمد بگٹی، خان محمد بگٹی، بزدار بگٹی اور سہنڑا بگٹی کے گھر شامل ہیں جبکہ مقامی لوگوں کے مطابق گھروں میں موجود تمام قیمتی اشیاء بھی لوٹ لیے گئے ہیں اور اس دوران خواتین اور بچوں پر تشدد بھی کیا گیا ہے ۔
آخری اطلاعات تک پاکستانی فوج کی ایک بڑی تعداد مذکورہ علاقوں میں موجود تھی اس علاقے میں موبائل فون سروس کو معطل کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے گرفتاریوں اور نقصانات کی تفصیلات معلوم نہیں ہوسکی۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں بلوچ لبریشن ٹائیگر نے سوئی سے سبی جاتے ہوئے چھ فٹبال کھلاڑیوں کو اغوا کرلیا، جس کے بعد ڈیرہ بگٹی میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا گیا۔ پاکستان فوج کے بارہویں کور کے کمانڈر آصف غفور اور آئی جی فرنٹیئر کور بلوچستان نے ڈیرہ بگٹی کا دورہ کیا ہے اور قوم پرست جماعتیں خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ مذکورہ افسران کا دورہ فوجی آپریشن کو مزید وسعت دینے کا باعث بنے ہیں۔