بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام وڈھ کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر بدھ کے روز بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
اس سلسلے میں کوئٹہ، خضدار، لسبیلہ ، کیچ ، کوہلو، نوشکی، ہرنائی سمیت دیگر اضلاع میں پارٹی کارکنوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کی۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ وڈھ کے حالات کو ایک منظم سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے، تاکہ بی این پی کو دیوار سے لگا کر بلوچستان کے عوام کے حقوق کی جہدوجہد سے روکا جائے ۔
مقررین نے کہا کہ وڈھ میں کسی بھی مہم جوئی پر پورے صوبے میں آگ بھڑک سکتا ہے ارباب اختیار ہوش کے ناخن لیں ۔
انہوں نے کہا کہ ڈیتھ اسکواڈ اور مسلح جتھوں کی سرپرستی ترک کرکے بلوچستان کی حقیقی قیادت کے خلاف سازشوں کو بند کیا جائے ، سردار اختر جان مینگل بلوچ قوم کے لیڈر ہیں ڈیرہ بگٹی کی طرح اگر وڈھ میں مہم جوئی کی گئی تو بلوچ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگا اور وہ طاقت ور قوتوں کے آگے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونگے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان کے سرزمین پر کسی قسم کی دہشت گردی، یا غیر سیاسی و غیر جمہوری حرکت قبول نہیں کرے گی ، آج بلوچستان کے حالات کو جان بوجھ کر خراب کیا جا رہا ہے پورے بلوچستان کو ڈیتھ اسکواڈ کے حوالے کیا گیا ہے، آج وڈھ کے پرامن حالات کو اپنے چہیتوں کے حوالے کر کے وڈھ میں کاروبار زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا گیا ھے۔
انہوں نے کہا کہ وڈھ میں ڈیتھ اسکواڈ کو منظر عام پر لا کر ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ کے ذریعے سیاسی ماحول اور خاص کر بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کو سیاسی جمہوری عمل سے دور رکھنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ انہی کے ذریعے بلوچستان کے سیاسی قوتوں اور حقیقی نمائندوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے اور بلوچستان پر اپنی مرضی و منشاء کی حکمرانی مسلط کرنے کے لیئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین و اراکین کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ھے ۔
مقررین نے کہا کہ پرامن احتجاجی پہیہ جام ہڑتال پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی اور ضلعی قائدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے نوشکی پولیس کس کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اگر نوشکی پولیس اور اسکے آقا اس خوش فہمی میں ہیں کہ اس قسم کی ایف آئی آر سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین و اراکین کو ان کے منزل سے ہٹایا جائے گا تو یہ نوشکی پولیس کی بھول ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے ایف آئی آر سے بی این پی کے قائدین کو نہ پہلے مرعوب کیا جاچکا ہے اور نہ آئندہ مرعوب کیا جا سکے گا۔
مقررین نے زمیندار ایکشن کمیٹی کے احتجاجی شیڈول کو کامیاب بنانے کے لیئے کارکنوں کو تلقین کی اور جلسے کی شرکاء کو بی این پی کے بقیہ احتجاجی شیڈول 30 ستمبر شہر ڈاون اور 7 اگست کو پہیہ جام ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے سختی سے تلقین کی۔
مقررین نے کہاکہ بلوچستان میں ایک مرتبہ پھرجان بوجھ کرحالات خراب کیئےجارہےہیں وڈھ میں ڈیتھ اسکواڈ کے سربراہ کے ذریعے پرامن ماحول کو تباہ کیا جارہا ہے جبکہ بلوچستان کی توانااورمضبوط آواز سرداراخترجان مینگل اور ان کی جماعت کو سیاسی منظر نامے سے ہٹانے کی بھرپورکوششیں بھی ہورہی ہیں غیرجمہوری لوگ سرداراخترجان کوپارلیمانی سیاست سےالگ کرنے کےلئے فوجی آپریشن کی راہ ہموار کی جارہی ہے تاکہ قائد بلوچستان کوسیاست سے دور رکھا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیاکہ وڈھ میں فوجی محاصرہ ختم کرکے ڈیتھ اسکوا اسکواڈ کے سربراہ شفیق مینگل کوگرفتارکرکےامن وامان کی فضاء کوبحال رکھاجائے۔