مستونگ دھماکے میں کم سے کم 50 سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ درجنوں سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مستونگ رشید محمد سعید نے تصدیق کی ہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے الفلاح روڈ پر واقع مدینہ مسجد کے قریب دھماکے میں اب تک کم سے کم 52 سے زیادہ ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں ڈی ایس پی نواز گشگوری بھی شامل تھے۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ یہاں 12 ربیع الاول کی مناسبت سے جلوس میں شرکت کے لیے جمع ہو رہے تھے۔
ان کے مطابق پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش ہونے کا خدشہ ہے، جس کا ٹارگٹ یہ جلوس تھا لیکن ابھی تک کسی گروہ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
اس سے قبل نگراں وزیر اطلاعات نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر بیان میں کہا تھا کہ زخمیوں کی تعداد 40 تک ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے خون کے عطیات کی اپیل کی جبکہ کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔
نجی نیوز چینلز کے مطابق جمعے کو مستونگ کی ضلعی انتظامیہ نے ایک بیان میں بتایا کہ دھماکے میں ایک ڈی ایس پی بھی جان سے گئے۔