ماڑی جلبانی: لاشوں کے ہمراہ شاہراہ پر احتجاجی دھرنا جاری

307

گذشتہ روز سکرنڈ (نوابشاہ) کے علاقے ماڑی جلبانی میں پاکستانی فوج، رینجرز اور پولیس نے گھیراؤ کرکے گھر گھر سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران علاقہ مکینوں نے گھروں میں چادر و چار دیواری کی پائمالی سے فورسز کو روکنے کی کوشش کی جس پر فورسز نے ان پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں چار سندھی کسان اکن جلبانی، نظام الدین جلبانی ، میہار جلبانی اور سجاد جلبانی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ سات سے زائد مرد اور خواتین شدید زخمی ہوگئے۔ جن کو تشویشناک حالت میں نوابشاہ اور کراچی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ جن میں شدید زخمیوں میں سے بھی ایک بزرگ کسان کے اسپتال میں فوت ہوجانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔

رینجرز نے اپنے پریس رہلیز میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے سندھودیش روولیوشنری آرمی کے مزاحمتکاروں کے موجودگی کی اطلاع پر ماڑ جلبانی میں یہ آپریشن کیا ہے جبکہ علاقہ مکین رینجرز اور پولیس کے اس دعوے کو رد کررہے ہیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے سندھ کے بزرگ قومپرست رہنما چاچا رجب جلبانی کے گھر اور محلے پر حملہ کیا اور اس دوران گاؤں کے تمام نہتے لوگوں پر گولیاں برسائی ہیں۔

جان بحق ہونے والوں کے ورثاء نے ان کے لاشوں کو گاؤں سے لیکر سکرنڈ نیشنل ہائے وے بائی پاس پر رکھ کر دھرنا دیا ہوا ہے۔ جس کے نتیجے میں پنجاب جانے والے تمام روڈ گذشتہ روز سے ہیں۔ دھرنے میں مختلف سیاسی اور قومپرست جماعتوں کے رہنماء اور کارکن شریک ہیں۔

سکرنڈ کے مرکزی دھرنے کی رہنمائی سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ ، جیئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو ، جسقم کے رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی، سندھ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی رہنما نثار کیریو ، سندھ سبھا کے رہنما انعام سندھی ، سندھی ادبی سنگت کے سربراہ تاج جویو اور دیگر کر رہے ہیں۔

مزید برآں سکرنڈ میں لاشوں کے ساتھ دو دنوں سے جاری دھرنے کی حمایت میں کراچی، حیدرآباد، نوشہروفیروز، کنڈیارو، گھوٹکی ، جامشورو ، دادو، لاڑکانہ اور سکھر سمیت سندھ بھر میں ہزاروں لوگوں نے احتجاجی دھرنے دیئے ہوئے ہیں۔

ورثاء کا مطالبہ ہے خفیہ اداروں اور ینجرز کی فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے تمام سندھی کسانوں کے قتل کی ایف آئی آر پاکستانی فوج، ان کے ایجنسیوں اور رینجرز کے اعلیٰ افسران پر دائر ہونے تک دھرنا جاری رکھا جائے گا۔

اس موقع پر سندھ میں سندھی لاپتا افراد اور انسانی حقوق کی تحریک چلانے والی تنظیم وائس فار مسنگ پرسنس آف سندھ اور سندھ سجاگی فورم کے رہنمائوں سورٹھ لوہار اور سارنگ جویو نے لائیو وڈیو پیغام میں آج سے کراچی سمیت سندھ بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ ، ایمنسٹی انٹرنیشل اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو پاکستانی فوج کی جانب سے سندھ میں کی گئی اس فوجی جارحیت پر فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

دوسری جانب سندھ ایکشن کمیٹی میں شامل سندھ کی قوم پرست جماعتوں نے کل بروز ہفتہ سندھ بھر میں احتجاجوں کا اعلان کیا ہے۔