ماما قدیر بلوچ کا نام دوبارہ ای سی ایل فہرست میں شامل

344

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری گمشدگیوں کے خلاف طویل احتجاجی کیمپ سے آج ایڈوکیٹ حسن مینگل اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے ایک وڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے اپنے دو جج منٹ میں ماما قدیر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا، بعد ازاں ماما پاسپورٹ اتھارٹی کے پاس گئے تو انہیں کہا گیا کہ انکا نام دوبارہ پاکستانی نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے کہنے پر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ماما میرا موکل ہے انکی ہدایت پر سرفراز بگٹی کے خلاف توہین عدالت کا کیس جمع کیا گیا ہے اور اگلے چند روز میں اسے نوٹس جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان ہائی کورٹ اور پاسپورٹ اتھارٹی پاکستان کے ادارے ہیں تو ریاست کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ آئین اور قانون کے ساتھ اپنے شہریوں کے ساتھ برتاؤ رکھتا ہے ، اور پاکستان کے آئین میں آرٹیکل چار، نو، دس اور پچیس میں یہ انسانی حقوق درج ہیں۔ ہائی کورٹ نے ان شقوں کی روشنی میں ماما کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا لیکن ایک بار پھر عدالت کی توہین کرتے ہوئے انکا نام ڈال گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ریاست اپنے اداروں کو نہیں مانتا ہے یہی لمحہ فکریہ ہے۔

اس موقع پر ماما قدیر نے کہاکہ میرا نام ایک پر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے ، اور مجھے اطلاع ملی ہے کہ یہ کام پاکستان کے نگران وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے حکم پر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ پہلی مرتبہ نہیں اس سے پہلے کئی بار ان اداروں نے یہ کام کیا ہے۔