سمعیہ قلندرانی کے نماز جنازہ میں شرکت پر سی ٹی ڈی نے ایف آئی آر درج کرلی

651

بی ایل اے مجید برگیڈ کے فدائی سمعیہ قلندرانی کے نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں پر سی ٹی ڈی نے ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق سمعیہ قلندرانی کے جنازے میں شرکت کرکے دہشت گردی کو فروغ دینے اور نوجوان نسل کو اس جانب مائل کرنے کی کوشش کی ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے جنازہ کی تصویر وائرل کی گئی ہے جس میں گلزار دوست، مولانا خالد ولید سیفی، حاجی قدیر احمد، غلام اعظم دشتی اور جمیل عمر سمیت تربت سے تعلق رکھنے والے تیرہ سیاسی و سماجی رہنماوں کی موجود تھے علاوہ ازیں نامعلوم شخص نے اس دوران وکٹری کا نشان بناکر دفعہ اے ٹی اے (ایف) اور ڈبلیو ہائی کا مرتکب ہوا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال جون کے مہینے چاکر اعظم چوک تربت میں ایک بلوچ خاتون سمعیہ قلندرانی نے پاکستانی خفیہ اداروں کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا۔

حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی فدائی سمعیہ قلندرانی بلوچ نے سرانجام دی ہے۔

سمعیہ قلندرانی کی نماز جنازہ دشتی بازار کے قبرستان میں ادا کردی گئی- نماز جنازہ آل پارٹیز کیچ کے سابق کنوینر اور جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر خالد ولید سیفی نے پڑھائی۔

نماز جنازہ میں جماعت اسلامی کیچ کے امیر اور آل پارٹیز کیچ کے کنوینر غلام یاسین بلوچ، پیپلزپارٹی کے رہنما حاجی قدیر احمد، تربت سول سوسائٹی کے کنوینر گلزار دوست سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔