بلوچی زبان کے معروف و منفرد شاعر مبارک قاضی بلوچستان کے ضلع تربت میں انتقال کرگئے۔ قاضی مبارک کی تدفین آبائی علاقے میں کی گئی ۔
قاضی مبارک کے انتقال کی تصدیق بلوچی زبان کے جوان سال شاعر اصغر محرم نے کیا تھا ، انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گذشتہ شب بابو عالم کے گھر سنگانی سر میں ہی انتقال کرگئے۔
مبارک قاضی کون تھے؟
مبارک قاضی جنہیں بلوچی ادب میں محبت سے ابا قاضی کا لقب دیا گیا تھا شاعری کی دنیا میں ایک الگ پہچان کے مالک تھے۔
مبارک قاضی بلوچی زبان کے واحد شاعر ہیں جنہیں ان کی زندگی میں ہی عوام کی جانب سے بے پناہ محبت اور عزت ملی ـ جہاں ان کے عشقیہ اشعار کو بھرپور پذیرائی ملی وہاں ان کی مزاحمتی شاعری بھی چہار سو گونجتی رہی بالخصوص ان کی مزاحمتی شاعری کو ہر سطح پر سراہا و گنگنایا گیا ـ
قاضی مبارک کی شاعری نے نصف صدی تک بلوچی ادب کو متاثر کیا، وہ اگلے کئی عشروں تک بلوچی ادب اور زبان کی خدمت کے ساتھ ساتھ بلوچ تحریک پر اپنی شاعرانہ کمنٹ منٹ کے باعث یاد رکھے جائیں گے۔
مبارک قاضی قوم پرست شاعر کی حیثیت سے اپنا ایک الگ مقام رکھتے تھے۔ وہ 24 دسمبر 1956ء کو مکران کے علاقے پسنی میں کہدہ امان اللہ کے گھر پیدا ہوئے۔
انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم پسنی ہائی اسکول میں مکمل کی ہے۔ 1972ء میں میٹرک کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے سندھ مسلم کالج (ایس ایم کالج) کراچی چلے گئے۔ لیکن مالی مسائل نے ان کی تعلیم کو م متاثر کیا۔ لہذا انہوں نے اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دی اور اپنے خاندانی کاروبار میں شامل ہونے کے لئے اپنے علاقے میں واپس آ گئے۔
1978ء میں اردو آرٹس کالج سے بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے دوبارہ کراچی چلے گئے، اس کے بعد انہوں نے کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی سے ایم اے کیا اور بین الاقوامی تعلقات (آئی آر) میں ڈگری حاصل کی۔
انہیں انقلابی شاعری کرنے پر قید کا سامنا رہا ہے۔ جبکہ ان پر اور ان کے گھر پر قاتلانہ حملے اور بم دھماکے بھی ہوئے تھے۔
ان کے کئی مشہور شعری مجموعے ‘سبزین ساوڈ، ‘ہانی منی ماتیں وطن’ اور بہت سے دیگر کتب شامل ہیں۔
مبارک قاضی نے بلوچی زبان کے لئے ایک بہتر تبدیلی لائی اور اسے حیرت انگیز طور پر نئی شکل دی۔ بلوچستان کے عوام ہمیشہ ان سے محبت اور احترام کرتے رہے ہیں۔ ان کا شمار بلوچستان کی معروف اور اہم شخصیات میں ہوتا ہے۔
مبارک قاضی کی شاعری لوگوں کو قوم پرستی کے عزائم کا سب سے بڑا سبق دیتی ہے، ان کے تمام اشعار متعدد بلوچی گلوکاروں نے گائے ہیں۔ مبارک قاضی کی شاعری کی وجہ سے بلوچی ادب اور زبان میں اچھی طرح سے اصلاح ہوئی ہے۔
بلوچ قوم ان کی لگن اور محنت پر فخر محسوس کرتی ہے اور پوری قوم ہمیشہ ان کے ادبی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھے گا۔