ایسے شخص سے مذاکرات نہیں کرینگے جو اپنے ناشتے کا شیڈول بھی نہ بنا سکے، ڈاکٹر اللہ نذر

3030

بی ایل ایف کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ X پر اپنے پوسٹ میں پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ اس فوج کے منتخب کردہ ہیں جس کے ہاتھ ہزاروں بلوچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں فوج کے دونوں ذریعوں (ڈائیلاگ اور طاقت کا استعمال) کو بلوچوں نے مسترد کر دیا ہے ۔

انہوں نے انوار الحق کاکڑ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ایسے شخص سے مکالمہ نہیں کرے گا جو اپنی مرضی سے اپنے ناشتے کا شیڈول بھی نہ بنا سکے۔

یاد رہے کہ کہ پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک پاکستانی صحافی سلیم صافی کو انٹرویو دیتے ہوئے اس سوال کہ آیا آپ بلوچ عسکری تنظیموں سے بات کریں گے؟ کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا تھا کہ ریاست وقت و حالات کے مطابق طاقت کے استعمال اور مزاکرات دونوں آپشنز کو استعمال کرتی ہے۔

انوار کاکڑ نے کہا تھا کہ میں ذاتی طور پر دونوں ذریعوں طاقت کے استعمال اور مزاکرات پر یقین رکھتا ہوں، اسی انٹرویو کو کوٹ کرتے ہوئے ڈاکٹر اللہ نزر بلوچ نے کہا ہے کہ جو شخص فوج کی مرضی کے بنا اپنے صبح کے ناشتے کا شیڈول نہ بنا سکے اُس کا مزاکرات اور کرش کرنے کا بیان محض خوش فہمی ہے۔

مزید اپنے بیان میں ڈاکٹر اللہ نزر بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچ 7 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ریاستی جبر و طاقت کے استعمال کا سامنا کر رہے ہیں۔ صرف اگست کے مہینے میں 65 بلوچ طلباء کو اغوا کرکے لاپتہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم بحیثیت قوم اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی ڈیپ سٹیٹ کے مجرموں کو بلوچوں پر سات دہائیوں سے جاری جبر بربریت پر جوابدہ بناہے۔