جبری لاپتہ راشد حسین کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان ایک اور “برمودا ٹرائنگل” بن چکا ہے جہاں کے باسی آئے روز لاپتہ ہوجاتے ہیں اور دنیاء اسے قدرت کی کرنی سمجھ کر نظرانداز کردیتی ہے دنیا میں امن اور انسانیت کی پرچار کرنے والے بھی خاموش ہیں لیکن ہم اپنے لاپتہ پیاروں کو بھول نہیں سکتے ہیں نا نظرانداز کرسکتے ہیں کہ وہ کس حال اور اذیت میں ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ راشد حسین بلوچ کے جبری گمشدگی کو پانچ سال ہونے کو ہیں ،پانچ سال ہم نے کس ازیت سے گزارےہیں شاید ہی کوئی سمجھ پائے، البتہ اپنے پیاروں کی بازیابی کی جہدو جہد آخری سانسوں تک جاری رہےگی اور ہم امید نہیں ہارینگے-اس جنگ میں بلوچ کے ساتھ بلوچ کے علاوہ کوئی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ راشد حسین کی باحفاظت بازیابی کے لئے ہم 24 ستمبر کو ٹوئٹر (ایکس) پر ایک کمپین چلانے جارہے ہیں، میں تمام انسانیت دوست افراد اور انسانی حقوق کی تنظیمیں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ میرے بھائی کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔