امریکی انخلاء :افغانستان میں رہ جانے والے جدید ہتھیاروں پر پاکستان کو تشویش

350

پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے پاکستان کو افغانستان میں دستیاب جدید ہتھیاروں پر تشویش ہے-

پاکستانی دفتر خارجہ کا الزام ہے کہ امریکی انخلاء کے بعد افغانستان سے یہ جدید ہتھیار تخریب کاروں کے ہاتھ لگ گئے ہیں ان ہتھیاروں سے پاکستان اور اس کے سیکیورٹی اداروں پر حملے کیے جارہے ہیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے میڈیا بریفنگ کے دؤران کہا ہم یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد امن کی سرحد ہونی چاہیئے، چترال کی صورتحال پر افغان حکام سے اپنی تشویش کا اظہارکیا ہے اور اس معاملے پر عبوری افغان حکومت سے مذاکرات بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی طرف سے سرحد بند کی گئی ہے تو اسکی وجہ سیکیورٹی کی سنگین صورتحال ہے پاکستان کے سیکیورٹی ادارے ملک سے تخریب کاری کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں چترال کی صورتحال پر ہوم ڈپارٹمنٹ اور متعلقہ ادارے تفصیل دے سکتے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے امریکہ پر ان جدید ہتھیاروں کو پیچھے چھوڑ جانے اور افغان طالبان حکومت کی جانب سے ان ہتھیاروں کو ٹی ٹی پی سمیت پاکستان میں موجود دیگر مسلح تنظیموں کے حوالے کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے تاہم امریکہ اور طالبان دونوں پاکستان کے اس الزام کو رد کرتے ہیں-

گذشتہ روز پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے ایک سوال پر امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ اُن کی افواج نے افغانستان میں انخلا کے وقت ایسا کوئی اسلحہ نہیں چھوڑا جو تحریک طالبان پاکستان کے ہاتھ لگا ہو۔

امریکہ کا کہنا ہے افغانستان سے انخلا کے وقت چند جہاز اور معمولی سامان ایئرپورٹ پر چھوڑا گیا جو قابلِ استعمال حالت میں نہیں تھا جو چیزیں افغانستان میں ایئرپورٹ پر چھوڑیں وہ چند ٹَگ مشینیں اور آگ بجھانے کے آلات تھے جن کی طالبان کو ضرورت ہو سکتی تھی-

پاکستانی صحافی کے سوال پر کے امریکہ نے سات ارب کے جدید ہتھیار افغانستان میں چھوڑدیا تھا جس پر کربی نے بتایا کہ جن ہتھیاروں کا زکر کیا جارہا ہے وہ افغانستان کی فوج کے حوالے کرنا مشن کا حصہ تھا جس کے تحت وہاں کی قومی افواج کی تربیت کی گئی۔‘انہوں نے کہا کہ جب طالبان نے کابل اور افغانستان کے دیگر شہروں میں پیش قدمی کی تو افغان نیشنل فورسز نے امریکی اسلحہ اسی طرح چھوڑ دیا، امریکی افواج نے ایسا نہیں کیا۔

دوسری جانب افغان حکومت نے بھی اعلا سطح پر پاکستان کی جانب سے عائد کردہ ان الزامات کو رد کردیا ہے-

طالبان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اپنے کمزوریوں اور نا اہلی کو چھپانے کے لئے ہمسایا ممالک پر الزام تراشی کرتے ہیں پاکستان کو چاہئے ہے کہ وہ اپنے ہمسایہ ممالک پر الزام تراشی کے بجائے اپنے اندر حکمت عملی کو بہتر کرے-