بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں بجلی و پانی کے شدید بحران پر آل پارٹیز گوادر کا ایک اہم اجلاس زیر اہتمام جے یوآئی گوادر مولانا عبدالحمید انقلابی کی زیرصدارت ہوا۔
اجلاس میں جے یو آئی، نیشنل پارٹی،پی پی پی اور بی این پی عوامی کے ضلعی وتحصیل رہنماﺅں کی شرکت۔
اجلاس میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل بندش پر برہمی کا اظہار اور ضلعی انتظامیہ کی خاموشی پر بھی غصے کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر رہنماﺅں نے کہا کہ وزیراعظم کا ایران کیساتھ 200 میگاواٹ بجلی کا معاہدہ عوام کیساتھ ایک مذاق ہے، حکمرانوں نے سی پیک کے جھومر، مستقبل کے سنگاپور و دبئی کو تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم کردیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈی سی گوادر بجلی کے شدید بحران پر گوادر میں موجود نہیں اور نہ اس پر کوئی ایکشن لے رہے ہیں۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ضلعی انتطامیہ واپڈا اور دیگر اداروں کے سربراہان کے سامنے بے بس ہیں۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ آل پارٹیز گوادر اور گوادر کے عوام کو دو تین دن کے اندر یہ بتائیں کہ آخرکار بجلی کے شدید بحران کی وجہ کیا ہے۔ اگر بجلی کا بحران کو ختم نہ کیا گیا تو آل پارٹیز بجلی بحران پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے شدید ردعمل دے گی۔