کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

52

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5123 ویں روز جاری رہا۔

بی ایس او پجار کے سینیئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ، یونٹ سیکریٹری اللہ گل بلوچ اور فہیم بلوچ نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ویسے تو ہر روز مقبوضہ بلوچستان میں احتجاج مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ قوم کے لئے آرام آسودگی صرف فرزندوں کی بازیابی کی سورج طلوع ہونے کے ساتھ کی آتی ہے مگر باہمت بلوچ مائیں بہنیں آج اپنی فرزندوں کی شہادتوں جبری اغوا پر زرہ بھی نالاں نہیں۔

انہوں نے کہاکہ رمضان کا مہینہ ہو یا عید ہو ہماری مائیں سڑکوں پر سراپا احتجاج نظر آئیں گی اور لاپتہ افراد بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود دنیا کو پاکستان کی ظلم و جبر سے آگاہ کرنے میں بھی پیش پیش ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اسی جذبہ شعور نے بلوچ قوم میں قربانی دینے کے عمل کو تقویت پہنچائی ہے اور یہی ہمت آج ریاست کے لئے تباہی کا باعث بن رہی ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ 2001 سے جاری پرامن جدجہد میں بلوچ قوم کے لئے ہر مہینہ ہر دن ہر پل ایک جیسا لہو لہان خون آلود مسخ رہا ہے۔