کراچی میں بلوچستان کے ضلع مستونگ کے دو نو عمر بھائیوں کو پولیس نے مبینہ مقابلے میں گولیاں مار کر زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اہلخانہ نے مقابلے کو جعلی قرار دے گرفتار کر کے لے جانے کی ویڈیو جاری کر دی۔
اہل خانہ کے مطابق بلوچستان کے علاقے مستونگ سے تعلق رکھنے والے دو نو عمر بھائیوں نور محمد اور فہیم احمد ولد خدا رحیم گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے کے لیے والدہ کے پاس کراچی آئے ہوئے تھے اور الفلاح کے علاقے گلشن منیر رفیع گارڈن میں اپنی والدہ کے پاس رہائش پذیر تھے۔
27 جولائی کو پولیس نے مبینہ مقابلے میں نور محمد اور فہیم احمد کو رفع عام سوسائٹی میں زخمی ظاہر کیا، دونوں بھائیوں کی گولیاں لگنے سے زخمی حالت میں ویڈیوز بھی جاری کی گئیں۔
پولیس نے ان کے خلاف پولیس مقابلے اور اسلحہ کی برآمدگی کے مقدمات بھی درج کیے تاہم دونوں بھائیوں کو گرفتار کرنے کی فوٹیج اب سامنے آئی ہے۔
ویڈیو میں دونوں بھائیوں کو گرفتار کرتے دیکھا جاسکتا ہے، ویڈیو میں پستول اٹھائے پولیس افسر کو ملزمان کو گالیاں دیتے دیکھا سنا جاسکتا ہے، دونوں بھائیوں کو 2 پولیس اہلکار ایک موٹرسائیکل پر درمیان میں بٹھا کر روانہ ہوتے بھی دکھائی دیے، گرفتاری کے چند منٹ بعد دونوں بھائیوں کو رفع عام سوسائٹی میں مقابلے میں زخمی ظاہر کیا گیا۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ شکایت موصول ہوئی ہے، ویڈیو بھی دیکھی ہے، اس سلسلے میں چھان بین کر رہے ہیں ۔
موصول دستاویزات کے مطابق زخمی نور محمد نے سال 2022ء حرا ہائی اسکول مستونگ سے میٹرک پاس کیا تھا جبکہ ان کے چھوٹے بھائی فہیم احمد نے سال 2022 میں نویں جماعت کا امتحان دیا تھا۔
اس سلسلے میں والدہ اور دیگر اہل خانہ نے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی اپیل کی ہے۔