نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی پولیس بلوچستان کے نوعمر نوجوانوں کو بارہا جعلی پولیس مقابلہ کا ڈرامہ رچاکر گولیوں کا نشانہ بنارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 27 جولائی کو مستونگ سے تعلق رکھنے والے سکول کے دو طالبعلم نورمحمد اور محمد فہیم جو آپس میں بھائی ہیں رات موٹر سائیکل پر روٹی کھانے نکلے الفلاح پولیس کے درندہ صفت اہلکاروں نے معصوم نوعمر طالبعلموں کو ویرانہ میں لے جاکر ہراساں کرنے کے بعد جعلی پولیس مقابلے کا ڈھونگ رچاکر دونوں معصوم طالبعلموں کو گولیوں سے چھلنی کرکے پھینک دیا
“سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جعلی مقابلوں کا راز فاش ہونے کے بعد پولیس اہلکاروں پر ایف آئی آردرج کرلیا گیا مگر تاحال زخمی طالبعلم کو پولیس ہسپتال میں ہراساں کررہی ہے، رات کے اوقات میں کراچی پولیس اہلکاروں کا نشے میں دھت ہوکر معصوم نوجوانوں کو ہراساں کرنا روز کا معمول بن گیا ہے۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے معصوم اور بے گناہ طالبعلموں کو انصاف کی فراہمی کے لیئے وزیر اعلی اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ الفلاح پولیس اسٹیشن کراچی کے ایس ایچ او سمیت ایف آئی آر میں نامزد پولیس اہلکاروں کو فی الفور گرفتاا کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔
نیشنل پارٹی نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ معصوم اور بے گناہ طالبعلوں کی قانونی معاونت کرے۔