چین کے نئے نقشے کے خلاف ملائیشیا، انڈونیشیا اور فلپائن کا ردعمل

1234

ہم چین کے ساتھ رابطے کی حالت میں ہیں اور بیجنگ میں انڈونیشیا سفارت خانے کی وساطت سے چینی حکام کے ساتھ اس موضوع پر بات چیت کریں گے: انڈونیشیا وزارت خارجہ

ملائیشیا، انڈونیشیا اور فلپائن نے چین کے نئے نقشے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

چین وزارت قدرتی وسائل کی طرف سے 28 اگست کو جاری کئے گئے نقشے میں متنازع جنوبی بحیرہ چین کو کہ جس پر ملائیشیا، ویتنام، فلپائن اور برونائی اپنے حق کے دعویدار ہیں چین کا حصّہ دکھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نقشے کے مطابق بھارت کا ایک حصہ بھی چین میں شامل ہے۔

روزنامہ دی اسٹار کے مطابق ملائیشیا کے وزیرِ خارجہ زامبرے عبدالقادر نے کہا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین اور ملائیشیاء کے صوبوں صباح اور ساراواک کے بحری علاقوں پر حق کا دعوی کرنے کی وجہ سے چین کو احتجاجی مراسلہ بھیجا جائے گا۔

بی بی سی انڈونیشیا کے مطابق انڈونیشیا وزارت خارجہ کے ترجمان تیوکو فائزاسیا نے بھی کہا ہے کہ ہم چین کے ساتھ رابطے کی حالت میں ہیں اور بیجنگ میں انڈونیشیا سفارت خانے کی وساطت سے چینی حکام کے ساتھ اس موضوع پر بات چیت کریں گے۔

سی این این کے مطابق فلپائن وزارت خارجہ نے بھی چین کے نئے نقشے کو ، فلپائن کے بحری علاقے پر، چینی قبضے کو جائز ثابت کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔