پاکستان کے قومی اسمبلی میں سبکدوش ہونے والے قائد حزب اختلاف راجا ریاض نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے انوار الحق کاکڑ کے نام پر ہمارا اتفاق ہوا ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن کے مطابق وزیرِ اعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشترکہ طور پر دستخط کرکے ایڈوائس صدر پاکستان کو بھجوا دی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راجا ریاض کا کہنا تھا کہ پہلے ہم متفق ہوئے کہ جو بھی وزیراعظم ہو، وہ چھوٹے صوبے سے ہو، تاکہ چھوٹے صوبے کو جو محرومی ہے، وہ دور ہو اور ایسا نام ہو، جو غیرمتنازع ہو، کسی سیاسی جماعت سے نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اتفاق انوار الحق کاکڑ کے نام پر اتفاق ہوا ہے، انوار الحق کاکڑ وزیراعظم ہوں گے۔
ان سے سوال پوچھا گیا کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) سے ہے ، کیا ان پر وزیراعظم کی طرف سے اتفاق کیا گیا ہے، جس پر راجا ریاض نے کہا کہ فیصلہ یہ ہوا ہے کہ باقی پانچ نام ہم کسی کو نہیں بتائیں گے لیکن یہ نام میں نے دیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ان کا تعلق چھوٹے صوبے بلوچستان سے ہے۔
راجا ریاض نے بتایا کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے نام پر میں نے وزیراعظم صاحب نے دستخط کر دیے ہیں، امید ہے کہ وہ کل تک حلف اٹھا لیں گے۔
دوسری جانب سیاسی و صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ پچھلے دو مہینوں میں 20 کے قریب نام سامنے آچکے ہیں جن میں انور الحق کاکڑ کا نام شامل نہیں تھا۔ بحض صحافی سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر یہ نام کسی تجویز کی تھی وہ سامنے آئیں۔
انور الحق کاکڑ کو پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے قریبی افراد میں شمار کیا جاتا ہے کہ جبکہ بلوچستان میں سیاسی و سماجی حلقے ان کو پاکستان فوج کی حمایتی افراد میں شمار کرتے ہیں۔