چیئرمین مشترکہ بلوچستان بس ٹرانسپورٹ فیڈریشن محمود بادینی نے ٹرانسپورٹ کے نمائندؤں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان بھر خصوصاً رخشان ڈویژن کے وسط سے گزرنے والی انٹرنیشنل شاہراہ این 40 پر سے اینٹی اسمگلنگ کی چیک پوسٹوں کو ہٹا کر ان کو ممنوعہ اشیا کی روک تھام کیلئے بارڈرز زیرو پوائنٹ پر تعینات کرائیں، اینٹی اسمگلنگ اور امن کے نام پر اگر نیشنل ہائی وے پر چیکنگ بہت ضروری ہے تو پھر اس روٹ پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو صرف ایک بار چیکنگ کے لیے روکا جائے نہ کہ ایک ہی روٹ پر ایک بس کو بار بار کھڑا کیا جائے، اب یہ سلسلہ ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ رخشان ڈویژن کے پسماندہ اضلاع کے عوام ٹرانسپورٹرزکو ایرانی اشیا خورونوش اور گھریلو استعمال کے سامان کی نقل و حمل سے متعلق ریلیف فراہم کیا جائے، ایسا ریلیف جو سب کے لیے عام ہو ان جیسے مسائل اور مطالبات سے متعلق ہماری نمائندہ وفد کی گزشتہ روز کسٹم ہاﺅس کوئٹہ میں کسٹم کلیکٹر انفورسمنٹ اور متعلقہ حکام سے ملاقات بھی کی جبکہ کسٹم حکام نے تفتان روٹ کے ٹرانسپورٹرزکو درپیش مسائل کوحل کرنے کی یقین دہانی کرائی اجلاس کے۔
آخر میں ٹرانسپورٹ نمائندوں نے کور کمانڈر بلوچستان گورنر بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان کسٹم کے چیف کلیکٹر بلوچستان سیکریٹری داخلہ بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں اینٹی اسمگلنگ اور امن کے نام پر چیکنگ کے طریقہ کار میں نرمی اور کمی کیلئے عملی اقدامات کو متعلقہ سے یقینی بنائیں۔