بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ و آزادی پسند رہنماء ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے تربت میں بلوچ نوجوان کے قتل کو ریاستی ایجنڈے کا حصہ قرار دیا ہے-
یہ بات انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہا۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا تربت میں اسکول ٹیچر راؤف بلوچ کا قتل پرانی ریاستی ایجنڈے کا حصہ ہے لیکن بلوچ قوم دوستوں نے ریاست کے اس مذہبی ایجنڈے کو ہمیشہ ناکام کیا، اسکول ٹیچر کے قتل میں ملوث افراد کو بلوچ قوم پہچان چکی ہے-
بلوچ رہنماء کا کہنا تھا میں اپنی قوم سے درخواست کرتا ہوں وہ پاکستانی ریاست کے اس پروپگنڈہ کو سمجھیں ریاست مذہب کے نام پر ایسے حرکت پہلے خیبر پختوانخواہ اور گلگت بلتستان میں کرچکا ہے-
انہوں نے کہا ہم ایسے واقعات کی مذمت نہیں کرینگے بلکہ ریاست کے ایسے ہتھکنڈوں کو طاقت سے روکیں گے-
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے مزید کہا ہے کہ ہم کسی کو اجازت نہیں دینگے کہ وہ مذہب کے نام پر بلوچستان میں قتل و غارت شروع کرے چاہیے وہ کوئی ملا ہو یا کوئی اور ریاستی کٹ پتلی ہم اس عمل کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہینگے-