لشکر طبیہ کے رکن پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ ایس آر اے

885

سندھی آزادی پسند تنظیم نے شدت پسند پاکستانی گروہ لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے کہا آج صبح قاضی احمد شہر (نوابشاہ) کے ڈیڑاں روڈ پر مذہبی انتہاپسند تنظیم جماعت الدعوہ (لشکرِ طیبہ) کے اہم رہنماء اور پنجابی آباد کار سردار حسین آرائیں پر حملے کہ ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا سردار حسین آرائیں پاکستانی خفیہ اداروں کا اہم آلہ کار تھا، جو پاکستانی خفیہ اداروں کی مدد سے جماعت دعوہ (لشکرِ طیبہ) کا نیٹ ورک چلا رہا تھا ۔

ترجمان نے کہا کہ مذکورہ شخص دو ہزار اٹھارہ کی انتخابات میں پی ایس چالیس نوابشاہ پر جماعتِ الدعوہ کے سیاسی فرنٹ اللہ اکبر تحریک کے پلیٹ فارم سے صوبائی الیکشن میں امیدوار ، یہ نوابشاہ اور اس کی پسگردائی میں پنجابیوں کی آبادکاری میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ایس آر اے سندھ کی زمین ، وسائل، دریا و سمندر اور کارونجھر پہاڑ سمیت سندھ کے انچ انچ کے بچاؤ اور دفاع کے لیئے اپنی جنگ جاری رکھے گا، اور سندھودیش روولیوشنری آرمی پنجابیوں سمیت تمام غیر سندھی آبادکاروں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ سندھ چھوڑ کر نکل جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس آر اے سندھ کی مکمل آزادی تک اپنی مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دُہراتی ہے۔