توشہ خانہ فیصلے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو زمان پارک لاہور سے گرفتار کرلیا گیا، نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ پولیس چیئرمین پی ٹی آئی کو لے کر ایئر پورٹ روانہ ہوئی۔
توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پولیس کی نفری لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرکے ابتدائی طور پر کوٹ لکھپت جیل میں رکھا جاسکتا ہے، انھیں کوٹ لکھپت جیل کے حوالات میں رکھا جاسکتا ہے، اس کے بعد انھیں اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔
اسلام آباد سیشن عدالت کی جانب سے توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی، جس کے بعد وفاقی پولیس کی جانب سے اسلام آباد میں سیکورٹی سخت کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے مختلف ناکوں پر اضافی نفری تعینات کردی گئی۔
ایف سی اور رینجرز اہلکاروں نے مرکزی شاہراہوں میں گشت شروع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے شہر میں سرگرم سیاسی کارکنان کی فہرستیں مرتب کی گئی ہیں، ممکنہ احتجاج کی صورت میں کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کا امکان ہے۔