روس: ویگنز کا سربراہ مبینہ طیارے حادثے میں ہلاک

223

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے خلاف بغاوت کرنے والے گروپ ”ویگنر“ کے سربراہ یوگینی پریگوژن کے ایک طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے کے اطلاعات ہیں۔

روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے، ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جانے والے طیارے میں سات مسافر اور عملے کے تین افراد سوار تھے۔

خیال رہے کہ یوکرین میں روسی افواج کی جانب سے لڑنے والے پریگوژن نے روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے خلاف بغاوت کی تھی اور ماسکو کی طرف مارچ شروع کر دیا تھا، لیکن پیوٹن سے بات کرنے کے بعد اپنا ارادہ بدل لیا تھا۔

اس کے بعد انہوں نے اپنے گروپ سمیت روس چھوڑ کر بیلاروس میں پناہ لی تھی اور مبینہ طور پر وہاں کے فوجیوں کو تربیت بھی دے رہے تھے۔

روسی خبر رساں ایجنسی ”تاس“ کے مطابق روس کی ایوی ایشن اتھارٹی ”روزاویتسا“ نے بدھ کو ایک نجی جیٹ ماسکو کے شمال میں تویر کے علاقے گر کر تباہ ہونے کی اطلاع دی جس میں مبینہ طور پر پریگون بھی سوار تھے۔

مبینہ طور پر کریش ہونے والے ایمبریئر طیارے کو حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مسافروں کی فہرست کے مطابق، ان میں یوگینی پریگوژن کا نام اور کنیت بھی شامل ہے۔

دوسری جانب بی بی سی کے مطابق ویگنر سے منسلک ٹیلی گرام چینل ”گرے زون“ نے اطلاع دی تھی کہ ایمبریئر طیارے کو ماسکو کے شمال میں واقع تویر کے علاقے میں روسی ائیر ڈیفنس سسٹم نے مار گرایا تھا۔

”گرے زون“ کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے حادثے سے پہلے دو دھماکوں کی آوازیں سنی اور دھویں کی دو لکیریں دیکھیں۔

تاس نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ طیارے نے زمین سے ٹکراتے ہی آگ پکڑ لی۔ طیارہ آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت تک ہوا میں تھا۔ ایجنسی کے مطابق چار لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔