جھل مگسی: زمین کے تنازعے پر امداد جویو قتل

343

بلوچستان کے ضلع جھل مگسی میں زمین کے تنازعے پر فائرنگ کے تبادلے میں امداد جویو قتل، واقعے کے بعد مظاہرے و گرفتاریاں

 باریجہ مگسی اور جویو قبائل میں زمین کے تنازعے پر فائرنگ کے نتیجے میں امداد جویو فائرنگ کی زد میں آکر موقع پر مارا گیا۔ اطلاع ملتے ہی لیویز فورس نے پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کیا، جوں ہی لاش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا۔

واقعے کیخلاف لواحقین و دیگر نے اوستہ محمد پولیس تھانے کے سامنے لاش کے ہمراہ احتجاج کیا۔

مقتول امداد جویو کی بیٹی ارباب جویو و دیگر لواحقین لاش کو ڈیرہ مراد جمالی منتقل کررہے ہیں تاہم اس دوران لواحقین و دیگر افراد کو پولیس نے مختلف مقامات پر روکا اور ان پر لاٹھی چارج کی گئی۔

لواحقین نے دعویٰ کیا ہے کہ بااثر افراد کے حامی پولیس و دیگر انتظامیہ امداد جویو کے لاش کو منتقل کرنے نہیں دے رہی ہے۔

اس دوران متعدد افراد کے گرفتاری اور پولیس لاٹھی چارج سے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔

قبل ازیں 18 جون 2023 کو ارباب جویو نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ خالد خان مگسی ہمارے زمینوں پر قبضہ کرکے ہمیں ہراساں کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سردار مگسی نے میرے والد پر تین جان لیوا حملے کیے جبکہ میری 11 سالہ بہن خیر النساء کو سردار کے ایماء پر اغواء کیا گیا جسے تقریباً ایک سال تک ان اغواء کاروں نے اپنے پاس رکھا۔

ارباب جویو نے مذکورہ پریس کانفرنس ایسے موقع پر کی جب ان کے گھر پر مسلح افراد نے حملہ کرکے ان کی بہن کو زخمی کیا تھا۔

خیال رہے اس سے قبل ارباب جویو نے 2021 میں اپنے زمینوں پر قبضے اور خاندان کو ہراساں کرنے کیخلاف اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا تھا۔