بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گھرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف سرمچاروں نے گزشتہ شب رات ساڑھے دس بجے کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ائیرپورٹ کے مرکزی گیٹ پر قائم فورسز چیک پوسٹ کے دو مورچوں پر بیک وقت خودکار و بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح حملے کے بعد شکست خوردہ دشمن فورسز کافی دیر تک عام آبادی پر فائرنگ کرتے رہے۔
ترجمان نے کہا کہ تربت شہر میں پولیس حفاظت کی غرض سے پاکستانی فوج کے ساتھ گشت، ناکہ لگا کے چیکنگ کرنے کے ساتھ فوجی چوکیوں پر سیکیورٹی دے رہا ہے، گزشتہ شب دو مقامات پر ہمارے سرمچاروں اور پولیس کا اس وقت آمنا سامنا ہوا جو ایف سی کے ساتھ ناکہ لگاکے چیکنگ کررہے تھے،بلوچ اکثریتی فورسز ہونے کی وجہ سے پولیس کو نشانہ نہیں بنایا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کے علاوہ دیگر فورسز کو ہمیشہ تنظیم تنبہہ کرتی آئی ہے کہ وہ دشمن پاکستانی فوج کی معاون کاری سے باز آئیں،پاکستانی فوج بلوچستان میں بلوچ نسل کشی کرہی ہے۔وہ افراد یا فورسز جو دشمن فوج کا حصہ بن کر قومی آزادی کی جہد میں قابض کا ساتھ دے رہے ہیں انکو نشان عبرت کا سامنا کرنا پڑئے گا۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم بلوچ قوم سے اپیل کرتی ہے کہ وہ پاکستانی نام نہاد جشن آزادی کی تقریب سے دور رہیں، نام نہاد جشن آزادی کے تقاریب، فورسز، اور انکے معاون کار ہمارے نشانے پر ہیں بلوچ قوم ان سے دوری اختیار کریں۔
انہوں نے مزید کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج و ریاست کے مفادات پر حملے بلوچستان کی آزادی تک شدت کے ساتھ جاری رہیں گے۔