بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بارکھان گرلز کالج کی مہینوں سے بندش اور انتظامیہ کی نااہلی بلوچ قوم کو تعلیم سے دور رکھنے کی پالیسیوں کا تسلسل ہے، ضلع بارکھان جو کہ خواندگی کے حوالے سے بہت پیچھے ہے اور پورے بارکھان میں تعلیم حاصل کرنے کا واحد ذریعہ یہی ایک ادارہ ہے مگر بدقسمتی سے یہ ادارہ طالبات کو تعلیم مہیا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔
مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں چند ہی اعلیٰ تعلیمی ادارے ہیں مگر بدقسمتی سے وہ بھی انتظامیہ کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے زیادہ تر بند رہتے ہیں جس کی وجہ سے طلباءو طالبات اپنا تعلیمی سفر جاری نہیں رکھ پاتے ، بارکھان گرلز کالج پورے ضلع کا واحد ادارہ ہے جہاں تقریباً تین سو سے زیادہ طالبات زیر تعلیم ہیں اور ادارے کے بند ہونے کی وجہ سے ان طالبات کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے جو کہ انتہاہی تشویشناک ہے، ہم ضلع انتظامیہ و دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بارکھان گرلز کالج کی فعالیت کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے بصورت دیگر تنظیم اس کے خلاف سخت احتجاجی عمل کا راستہ اختیار کرے گی۔